نمک اور بلڈ پریشر

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 5:33:00 AM -
  • 0 comments
 نمک انسانی جسم کیلئے ضروری ہے لیکن بہت کم مقدار میں۔ جسم کیلئے نمک کی ضرورت 0.5 گرام سے 3 گرام ہے لیکن عام طور پر ہم 5 گرام سے 8 گرام نمک روزانہ استعمال کرتے ہیں ۔ نمک کا زیادہ استعمال کئی خطرناک بیماریوں کا موجب بن سکتا ہے۔ نمک بلڈ پریشر بڑھانے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
نمک جسم میں پانی کو روکتا ہے ایک گرام نمک تقریباً38 گرام پانی کو جسم میں روکتا ہے۔ جس سے جسم مین فوراً خون بڑھ جاتا ہے۔ خون بڑھنے سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔ جسمانی وزن میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
نمک کا زیادہ استعمال گردوں کے فعل کو بہت زیادہ متا ثر کرتا ہے۔ عام جسمانی کمزوری ہو جاتی ہے شوگر اور دل کے امراض کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔
نمک دنیا کے ہر خطے میں خوراک کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ عنصر انسانی جسم کے خلیوں کے عوامل میں مئوثر کردار ادا کرتا ہے۔۔ کسی بھی عنصر کی جسم میں زیادتی ما بعد اثرات کی حامل ہوتی ہے۔ اسی طرح نمک کی زیادتی بھی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
جن لوگوں کا بلڈپریشر کم رہتا ہے وہ نمک کے نقصان سے بچے رہتے ہیں ۔ خوراک میں ڈالنے کے علاوہ قدرتی طور پر سوڈیم آئنز پھلوں اور سبزیوں میں بھی عام پایاجاتا ہے۔ 
دنیا میں  نمک کم کھانے کا رحجان بڑھ رہا ہے کیوں کہ یہ بلڈپریشر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آج کل خوراک میں ایسی چیزیں عام استعمال کی جا رہی ہیں جو بلڈ پریشر کے بڑھانے میں معاون ہیں ۔مثلاً چائے کافی کوک وغیرہ۔ ان حالات میں اگر نمک کا استعمال بڑھایا جائےتو بلڈ پریشر کے زیادہ ہونے کا رحجان بھی بڑھے گا۔ 
ریسرچ سے  ثابت ہوا ہے کہ بعض لوگوں کے بلڈ پریشر پر زیادہ نمک کے استعمال کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ تجربات نے ثابت کیا ہے کہ جن لوگوں کابلڈپریشر نمک کے استعمال سے زیدہ ہوجاتا ان مین کیلشیم کی کمی ہوتی ہے۔ اس لیئے کیلشیم کی کمی والے لوگ اگر زیادہ نمک استعمال کریں  تو ان کا بلڈپریشر بڑھے گا۔ 
بلڈپریشر جو آئندہ خطرہ بن سکتا ہے 160/90 سےزیادہ ہے جبکہ نارمل بلڈپریشر 120/80 ہے۔
نمک کی روزانہ مقدار جو استعمال ہو رہی ہے وہ 5 گرام سے 8 گرام روزانہ ہے
ضرورت     0.5 گرام سے 3 گرام روزانہ ہے
نمک کی جسم میں زیادتی کیلشیم کی کمی  کا موجب بنتی ہے۔ کیلشیم کی کمی کی تمام علامات یا بیماریاں نمک کی زیادتی سے پیدا ہوسکتی ہیں ۔ مثلاً ہڈیوں کا کمزور ہو جانا ۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہڈیوں کی کمزوری کیلشیم کی کمی کا نتیجہ ہے۔جو بالکل ٹھیک ہے۔لیکن دوسری طرف نمک کی زیادتی کیلشیم کی کمی کا باعث بنتی ہے۔
تجربات نے ثابت کیا ہے کہ اوسطاً ایک چائے کا چمچ نمک 25 ملی گرام کیلشیم جسم سے خارج کر دیتا ہے اور کیشیم کاضائع ہونا کافی نقصان دہ ہے۔ 
اگر آپ کی خوراک میں کیلشیم کافی مقدار میں موجود ہے تو خطرے کی بات نہیں لیکن اگر خوراک میں کیلشیم کی مقدار کم ہے تو خطرات کا دائرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر یومیہ 1.6 گرام نمک استعمال کیا جا ئے تو کیلشیم کی کم مقدار جسم سے خارج ہوگی ۔
نمک کے زیادہ استعمال سے معدہ میں خراش پیدا ہوتی ہے جس سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔  تجربات نے ثابت کردیا ہے کہ نمک کینسر پیدا کرنے والا کیمیائی مرکب ہے۔ معدہ کا سرطان زیادہ تر چین، جاپان ، اٹلی اور امریکہ کے لوگوں کو ہوتا ہے جو نمک زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ آجکل پوٹیٹو چپس کا استعمال جسم میں نمک کو بہت زیادہ بڑھانے کا باعث بن رہے ہیں۔ 
دودھ اور دہی کاکم استعمال کیلشیم کی کمی کا باعث بن رہا ہے۔ کیفین والے مشروبات بھی کیلشیم کی کمی کا باعث ہین ۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: