سیب Apple

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 9:05:00 PM -
  • 0 comments
سیب  غذائیت سے بھرپور نہایت لذیز اور مفید پھل ہے جو ساری دنیا میں بڑے شوق سے کھایا جا تاہے۔ اس کا مزاج گرم تر ہے اور یہ مفرح قلب و دماغ اور مقوی جگر ہوتا ہے۔ اس میں قلیل مقدار فولاد کی ہوتی ہے اسلیئے قدرے قابض ہوتا ہے۔ 
 سیب خفقان کیلئے مفید ہے اور چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے۔ بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے۔کولیسٹرول کو کم کرتا ہے بھوک بڑھاتا ہے اور صالح خون پیدا کرتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔چھاتی پھیپھڑے، کولن اور جگر کے کینسر سے محفاظ رکھتا ہے
سیب کو تمام پھلوں سے زیادہ قیمتی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ گودے سے بھرا قدرے سخت چھلکے کے ساتھ سبزی مائل زرد رنگ سے سیاہی مائل سرخ رنگ تک مختلف رنگوں میں پایا جاتاس ہے۔ 
سیب کو محافظِ صحت اور مکمل غذا سمجھا جاتا ہے۔ قوت بخش صلاحیت کے علاوہ سیب جسم میں کیمیائی تبدیلیوں کو تقویت دے کر جسمانی نشو نما اور کار کردگی کو بہتر بناتا ہے۔ 
سیب زمانہ قبل از مسیح سے کاشت کیا جا رہا ہے۔ بائیبل میں متعدد بار سیب کا ذکر آیا ہے۔ سیکنڈے نیویا کے لوگ اسے دیوتائوں کی خوراک سمجھتے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ یہ دماغ اور بدن کو حیات، نودینے والے طبی اجزائ رکھتا ہے۔ 
دنیا بھر میں سیب کی ساڑھے سات ہزار قسمیں پائی جاتی ہیں
سیب اچھی صحت برقرار رکھنے اور بہت سی بیماریوں کے علاج کیلئے انمول ہے۔ 
 پرانے وقتوں کی کہاوت ہے کہ سونے سے پہلے ایک سیب کھا نا ڈاکٹر سے بچاتا ہے۔ انگریزی کا محاورہ ہے۔
              An Apple a Day, Keeps The Doctor Away         
سیب کا فعال طبی جزو پکٹین ہے۔ جو قدرتی علاج کیلئے شفا بخش تاثیر رکھتا ہے۔ ۔ یہ مادہ چھلکے کی اندرونی تہ اور گودے کے درمیان پایا جاتا ہے۔ پکٹین جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں  مدد دیتا ہے۔ یہ غذائی نالی میں پروٹین کے اجتماع کو بھی تحلیل کرتا ہے۔ 
سیب میں پایا جانے والا میلک ایسڈ انتڑیوں ، جگر اور دماغ کیلئے بہت مفید ہوتا ہے۔ 
سیب بے پناہ غذائی صلاحیت رکھنے والا پھل ہے ۔ اس میں وافر مقدار میں معدنی اور حیاتینی اجزائ پائے جاتے ہیں ۔ سیب کی غذائی صلاحیت اس کے شکری اجزائ کی بدولت ہے جو 9٪سے 51 ٪ تک ہوتے ہیں ۔ اس کے شکری اجزا میں 60٪ فروٹ شوگر، گلوکوز 25 ٪ اور کین شوگر صرف 15 ٪ ہوتی ہے۔ 
سیب کے ایک 100 گرام مین رطوبت 84.6٪ ، پروٹین 0.25، چکنائی0.5٪ ، معدنیات 0.3٪ ، اور کاربوہائیڈریٹس 13.4٪ ہے۔ 
کیلشیم 10 ملی گرام ، فاسفورس 14 ملی گرام ، آئرن ایک ملی گرام ، وٹا من اے 40 آئی یونٹس ، وٹامن ای ، ای ایچ ، اور بی کمپلیکس کچھ مقدار بھی ہوتی ہے۔ کیلیوریز 59 ہوتی ہیں ۔ 
کچے سیب میں کچھ مقدار سٹارچ کی ہوتی ہے جو پیڑ پر پکنے کے دوران شکر میں بدل جاتی ہے۔ سیب کے ترش اجزائ بھی شکر کے ساتھ ساتھ بڑھ جاتے ہیں ۔ یہ ترشی میلک ایسڈ کی وجہ سے ہوتی ہے جو انسانی بدن مکمل طور پر استعمال کر لیتا ہے۔ 
سیب  کچا کھانا ہو تو اس کا چھلکا نہیں اتارنا چاہئے۔ کیونکہ اس کے چھلکے کی اندرونی تہ اور اس کے ساتھ گودے میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ 
وٹا منز کی مقدار  سیب کے درمیان والے حصے کی طرف جاتے ہوئے کم ہوتی جاتی ہے۔ سیب کے چھلکے میں گودے کی نسبت 5 گنا زیدہ  وٹا من اے پائی جاتی ہے
سیب کے طبی افعال و استعمال
دماغی کمزوری
آج کل دماغی کمزوری یا ضعف دماغ کی بیماری عام پائی جاتی ہے۔ نزلہ زکام کے مریض در اصل دماغی کمزوری کے مریض ہوتے ہیں ۔ جب تک دماغی کمزوری دور نہ ہو ان کو کسی دوا سے فائدہ نہیں ہوتا۔ 
کھانا کھانے سے 10 منٹ بیشتر ایک یا دو سیب اچھی قسم کے بغیر چھیلے ہوئے اگر کھا لیئے جا ئیں تو دماغی کمزوری چند روز میں دور ہو جائے گی اور نزلہ زکام سے مستقلاً دور ہوجائے گا۔
کھانسی 
ایک کپ پختہ سیب کا جوس لیکر اس میں قدرے مصری ملا کر صبح شام استعمال کریں ۔ چند روز میں کھانسی سے نجات مل جائے گی۔
کدو دانے
پیٹ کے کیڑوں کیلئے رات کو سوتے وقت ایک دو سیب کھا لیا کریں اور بعد میں  پانی ہر گز  نہ پیئیں  ۔ سات روز ایسا کرنے سے تمام کرم ہلاک ہو کر خارج ہو جائیں گے۔ 
قدرتی ٹانک۔
روزانہ نہار منہ ایک یا دو سیب کھا کر اوپر سے دودھ پی لیا کریں ۔ ایک دو ماہ میں صحت قابلِ رشک ہو جائے گی۔ جلد کا رنگ نکھر جاتا ہے اور چہرے پر سرخی سرایت کرنے لگتی ہے۔ 
مقوی باہ
ایک آسان سا چٹکلہ قوتِ باہ کیلئے نہایت لاجواب ثابت ہوا ہے۔ ایک سیب چھیل کر اس میں جس قدر لونگ آسکیں چبھو دیں ۔ ایک ہفتے بعد لونگ نکال کر کسی شیشی میں سنبھال لیں ۔ 4 سے 6 لونگ روزانہ استعمال کریں اور دیکھیں کس قدر قوت پیدا ہوتی ہے۔ اگر کافی عرصہ استعمال جاری رکھا جائے تو کمزور سے کمزور آدمی بھی پورا جوان بن جاتا ہے۔ 
مفید چائے
سیب کے چھلکے سے نہایت لذیز اورخوشبودار چائے بنتی ہے۔ جو حد درجہ مفید اور صحت بخش پائی گئی ہے۔خاص طور پر بوڑھوں اور کمزوروں کیلئے اس کا اثر بہت قوی تسلیم کیا گیا ہے۔ اس میں اگر حسبِ ضرورت اور حسبِ ذائقہ لیموں کا رس اور شہد ملا لیا جائے تو فوائد میں تین گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ 
خون کی کمی 
سیب میں آئرن آرسینک اور فاسفورس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ان کی بدولت خون کی کمی کا تدارک سیب کے تازہ جوس سے کامیابی سے کیا جا سکتا ہے۔ 
ہائی بلڈپریشر
ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کیلئے سیب انمول تحفہ ہے۔  سیب کا استعمال پیشاب آور اثرات کی وجہ سے جسم سے پیشاب کی مقدار اور اخراج میں اضافہ کرتا ہے۔ جسکی وجہ سے بلڈ پریشر کم ہوکر معمول پر آجاتا ہے۔ سیب سوڈیم کلورائیڈ (نمک)کی سپلائی کو کم کر کے گردوں کو آسودہ کرتا ہے۔  سیب میں پو ٹاشیم بہت زیادہ پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے خلیوں اور بافتوں میں نمک کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
دل کے امراض۔ 
دل کے مریضون کیلئے سیب ایک عمدہ پھل ہے۔ اس میں پوٹاشیم اور فاسفورس کی مقدار زیادہ اور سوڈیم کی مقداربہت کم ہوتی ہے۔ زمانہ قدیم میں شہد کے ساتھ سیب کا استعمال دل کی بے قاعد گیوں کیلئے مئوثر علاج سمجھا جا تا تھا۔ 
ریسرچز سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ غذا میں وافر مقدار میں  پوٹاشیم لیتے ہیں وہ دل کے دورے سے محفوظ رہتے ہیں  سیب پوٹاشیم کا بھرپور ذریعہ ہے اس لیئے یہ دل کی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد د دیتا ہے۔



Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: