منقٰی (طب نبویﷺ)

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 5:25:00 AM -
  • 0 comments




منقٰی در اصل دھوپ میں خشک شدہ انگور ہے، جو ایک خاس قسم کے انگور سے تیا ر کیا جاتا ہے۔اس کی چھوٹی قسم کا نام کشمش ہے۔طبی لحاظ سے منقٰی کی بڑی اہمیت ہے۔
منقیٰ کو عربی زبان میں زبیب ، فارسی میں مویز ،سندھی میں کاری دھاکھ، ہندی میں منکا اور انگریزی میں ریزنزRaisins کہتے ہیں۔
رنگ ۔سیاہ سرخی مائل،
ذائقہ۔  شیریں ۔
مزاج۔ گرم اور تر درجہ اول۔
مقدار خوراک ۔ دس دانہ تک۔
قرآنِ پاک کے ارشادات۔
منقٰی بڑے انگور کو خشک کرکے تیار ہوتا ہے۔ قرآنِ مجید میں انگور کا ذکر 11 مرتبہ آیا ہے۔ ہر جگہ اسے بہترین پھل اور پرہیزگاروں کیلئے انعام کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
ارشاداتِ نبیﷺ  

حضرت علی ؓ  روایت  فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا، جس نے روزانہ منقٰی سرخ کے 21 دانے کھائے۔ وہ ان تمام بیماریوں سے محفوظ رہے گا جن سے ڈر لگتا ہے۔
حضرت تمیم الداریؓ  نے نبیﷺ کی خدمت میں منقٰی کا تحفہ پیش کیا۔ اپنے ہاتھوں میں لیکر آپﷺ نے فرمایا، اسے کھائو یہ بہترین کھانا ہے۔ یہ تھکن کو دور کرتا ہے۔ غصہ کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ اعصاب کو مضبوط کرتا ہے۔چہرے کو خوبصورت کرتا ہے۔   بلغم کو نکالتا ہے اورچہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے۔         ( ابو نعیم)
حضرت ابنِ عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا منقٰی کھایا کرو مگر اس کا چھلکا اتار دیا کرو۔ کیونکہ اس کے چھلکے میں بیماری اور گودے میں شفا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ مٹھاس کی وجہ سے مکھیوں کی غلا ظت چھلکے پر لگی رہتی ہےاس لیئے کھانے سے پہلے اسے اتار دیا جائے۔ (بخاری)
طبی افعال و استعمال۔
کثیرالغذا،ملطف، ،محللِ اورام۔ مقوی جگر،ملین شکم اور مسمن بدن ہے۔ مریض کو جب غذا نہیں دیتے اسے بیج نکال کر منقٰی کھلاتے ہیں۔
ذہبیؓ کی دانست مین منقٰی پیاس لگاتاہے۔ جسم میں حدت پیدا کرتا ہے۔ کمزور جسم کو موٹا کرتا ہے۔ اس کے بیج معدہ کی اصلاح کرتے ہیں۔ انار کے دانوں کے ساتھ اس کا خسیاندہ ہاضمہ کیلئے مفید ہے۔
ابنِ قیم ؒ  کی تحقیقات کے مطابق منقٰی کشمش سے بہتر ہے اور پھیپھڑوں کیلئے اکسیر ہے۔ پرانی کھانسی میں فائدہ دیتا ہے۔ گردہ اور مثانہ کے درد کو دور کرتا ہے۔ پیٹ کو نرم اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔ جگر اور تلی کو طاقت دیتا ہے۔ ھاضمہ کو درست کرتا ہے۔
اگر اسکو بیج کے بغیر کھایا جا ئے تو یہ بہترین غذا ہے۔اگر اسکے بیج بھی کھائے جائیں تو پھر یہ معدہ تلی اور جگر کو اپنے اصلی حجم پر واپس لے آتا ہے۔ بلغم نکالنے کے بعد اسکی مزید پیدائش کو کم کر دیتا ہے۔
حکومتِ ہند کے شعبہ  زراعت بمبئی کے مطابق منقٰی میں قابلِ خوراک اجزائ کی موجودگی90٪ ہے۔ اس میں معدنی نمکوں کے علاوہ تمام وٹامنز، گلوکوز، فولاد ، فاسفورس، کیلسیم۔ آکسیلیک اور ٹارٹرک ایسڈ پائے جاتے ہیں۔ اس کے بیجوں میں چکنائی اور ٹینک ایسڈ ملتے ہیں۔اس مین شکر کی مقدار 18٪ تک ہوتی ہے مگر یہ شکرجسم کو نقصان نہیں پہنچاتی۔
منقٰی کو رات پانی میں بھگو کر صبح کو یہ پانی پینے سے پرانی قبض دور ہو جاتی ہے۔
نبیِ کریمﷺ ہمیشہ منقٰی کو پانی میں بھگو کر اس کا پانی نوش فرمایا کرتے تھے۔



Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: