ماسخورہ یا پائیوریا Pyorrhea

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 6:53:00 AM -
  • 0 comments





تعارف۔
پائیوریا یا ماسخورہ مسوڑھوں کی بیماری ہے۔ دانتوں کی جڑون کے ارد گردجو باریک ممبرین یاجھلی ہوتی ہے اس کو متاثر کرتی ہے ۔اس بیماری سےدانت ڈھیلے ہو جاتے ہیں اور مسوڑھے سکڑ جاتے ہیں۔ یہ بیماری نوجوانوں میں دانت ضائع ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آتاہے۔
مسوڑھوں کے کنارے متورم ہوتے ہیں اور ان کے نیچے سے پیپ آتی ہے کیونکہ ان کے نیچے جڑوں تک ناصور ہوتے ہیں۔
اسباب
1۔  منہ اور دانتوں کا میلا رہنا۔ جب غذا کھانے کے بعد خلال یا کلی کرکے منہ کو پاک صاف نہیں رکھا جاتا تو غذا کے ذرات جو دانتوں کی جڑوں میں پھنسے رہتے ہیں وہ متعفن ہو جاتے ہیں۔ جب مسواک یا منجن وغیرہ سے دانتوں کو صاف نہیں رکھا جاتا تو رفتہ رفتہ دانتوں کی جڑوں پر زرد رنگ کا سخت میل جم جاتاہے۔ جس سے مسوڑھوں کے کنارے زخمی ہو جاتے ہیں اور پھر ان کے نیچے پیپ پیدا ہوجاتی ہے۔
2۔  جن لوگوں کونقرس یا گنٹھیا  کی شکایت ہوتی ہے وہ اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔
ؑعلامات
1۔  مرض کی ابتدا میں مسوڑھے اس قدر پھولے ہوئے  یا متورم ہوتے  ہیں کہ وہ بوسیدہ دانتوں کو تقریباً ڈھانپ لیتے ہیں اورانسے خون اور پیپ خارج ہوتی ہے۔
2۔  زبان میلی ہوتی ہے اور سانس سے بدبو آتی ہے۔
3۔  مسوڑھے سکڑ کر پتلے ہو جاتےہیں اور دانتوں کی جڑیں ننگی ہوجاتی ہیں۔ دانت ہلنے لگتے ہیں اورآخرکار بوسیدہ ہوکر گرجاتے ہیں۔
4۔  کبھی تو یہ مرض چند دانتوں تک محدود رہتاہےاور کبھی تمام دانت اس مرض میں مبتلاہوجاتے ہیں۔
5۔  زیادہ تر مریضوں کے مسوڑھوں کودبانےسے تھوڑی بہت پیپ خارج ہوتی ہے۔ یہ پیپ خوراک کے ساتھ مل کر معدہ میں داخل ہو جاتی ہے۔ پیپ کی سمیت خون میں شامل ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے دیگر خطرناک بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں، اور انسانی جسم کو بہت نقصان ہوتاہے۔
ؑعلاج
1۔  پائیوریا کے علاج کیلئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ دانتوں کو پاک صاف رکھا جائے۔ رات کو سونے سے پہلے دانت مناسب طریقے سے ضرور صاف کریں۔
2۔  اگر دانتوں پر سخت میل جمی ہوتو بھر دانتوں کے کسی لائق ڈاکٹر سے دانتوں کی صفائی یا سکیلنگ کروا لینی چاہئے اس سے بہت بہتر نتا ئج حاصل ہوتے ہیں
3۔  لوگ آجکل دانت مقصد کےتحت  صاف نہیں کرتے بلکہ صبح بیدار ہوکر عادت کے طور پر کسی ٹوتھ پیسٹ اور برش سے دانت صاف کرلیتے ہیں لیکن باقی سارادن دانتوں کی صفائی کا خیال نہیں رکھتےجس وجہ سے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔ کھاناکھانے کے بعد ہمیشہ اچھی طرح خلال یا کلی کریں تاکہ خوراک کےذرات سے دانت صاف ہوجائین۔
4۔  رات کوسونے سے پہلے دانت ضرور صاف کریں۔ برش نرم استعمال کریں۔اور برش سختی کے ساتھ دانتوں پر نہ پھیریں تاکہ مسوڑھے زخمی نہ ہوں۔  برش آہستہ آہستہ  اوپر سے نیچے  چلانا چاہئے۔ کیکر ، نیم یا بکائن کی تازہ مسواک زیا دہ فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔
5۔  دانتوں کی بیماریوں کا پیٹ کی خرابی سے بھی گہرا تعلق ہے۔ پائیوریا کا مرض زیادہ تر ان لوگوں کو ہوتاہے جن کا پیٹ خراب رہتا ہے۔ جتنا پیٹ خراب ہوگا اتنے ہی دانت خراب ہوں گے۔
6۔  قبض کاخاص خیال رکھا جائے۔ قبض بالکل نہیں ہونی چاہئے۔ جس دن قبض ہوگی اس دن دانتوں سے بلیڈنگ زیادہ ہوگی۔
7۔  دودھ اور چھاچھ استعمال کریں اس سے دانتوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔
8۔  ہائیڈروجن پرآکسائیڈ۔
ۃئیڈروجن پر آکسائیڈ سے مسوڑھوں اور ان کے نچلے ناصوروں کو اچھی طرح صاف کرلیناچاہئے۔یا تو اس سے کلی کرنی چاہئے یا روئی سے مسوڑھوں کے اندر باہر لگانی چاہئے۔کسی باریک ڈراپر کی مدد سے مسوڑھوں کے نیچے ناصوروں میں بھی پہنچانی چاہئے۔ یہ دوا پیپ کو بالکل صاف کردیتی ہے۔ جب زراسی یہ دوا منہ میں لےکر پھرائی جاتی ہے تو منہ جھاگ سے بھر جاتا ہےجس کو تھوک دیناچاہئے۔بعدمیں صاف پانی سے کلی اور غرغرہ کرکے منہ کو صاف کرلینا چاہئے۔ ہر صبح اس دوا سے دانتوں اورمنہ کو صاف کرلینا بہت مفید رہتاہے۔
9۔   نسخہ لاجواب منجن۔
      ہلدی 100گرام  ، سیندھانمک 100گرام ،ترپھلا100گرام ، پھٹکڑی پھلا 100گرام ،نیم کےخشک پتے 100گرام ، لونگ 20گرام
 تمام دوائوں کواچھی طرح باریک پیسکر مکس کرلیں ۔ صبح اور رات کو سونے سے پہلے اس منجن سےدانت صاف کریں
پائیوریا اور دانتوں کی دیگرامراض میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔ اگر آپ باقاعدگی سے اس منجن کا استعمال کرتے رہیں تو آپ کے دانت تمام عمر خراب نہیں ہونگے۔


                                            www.muhafez.blogsot.com     
  


Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: