جوڑوں کا درد

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 12:49:00 AM -
  • 0 comments
وجع المفاصل ـ گٹھیا ـ RHEUMATISM   

نقرس- چھوٹے جوڑوں کا درد - GOUT         


جوڑوں کی تکالیف اور مسائل کو ان کے مختلف اسباب، وجوہات، مقام اورشدت کے لحاظ سے سینکڑوں  اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔
گٹھیا اور نقرس جوڑوں کی عام پائی جانے والی بیماریاں ہیں۔
گٹھیا ایک ایسی بیماری ہے جس میں جوڑوں کے رباطات  یعنی جوڑوں کے اندر اور  اطراف ریشہ دار ساخت دبیز اور سخت ہو کر جوڑوں کی حرکت میں  رکاوٹ پیدا کر دیتی ہے۔ ہڈیوں کے جوڑوں کو نقصاں پہنچانے والا گٹھیا بعض اوقات جسمانی معزوری کا سبب بن جاتاہے۔ جوڑوں کے درد کے کئی اسباب اور وجوہات ہیں  اور اس لحاظ سے ان کا علاج بھی مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔
علامات
1۔ جسم کے تمام جوڑوں میں خصوصاً کہنی ، گھٹنہ اور ٹخنوں وغیرہ میں ورم اور درد ہوتا ہے۔
2۔ جوڑوں میں سختی اور درد کی شکایت ہوتی ہے۔
3۔ سرد اور مرطوب موسم میں درد کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
4۔ متاثرہ جوڑ خفیف متورم ہوتے ہیں لیکن کبھی زیادہ متورم بھی ہو جاتے ہیں۔ جوڑوں کے ارد گرد کے عضلات لاغر اور کمزور ہو جاتے ہیں۔
5 ۔ مائوف جوڑوں میں کبھی رطوبت جمع ہو جاتی ہےیا ان کی ساخت موٹی پڑ جاتی ہےجس کی وجہ سے جوڑ پھول کر بے وضع ہو جاتے ہیں ۔ بعض اوقات باہم جڑ کر ناکارہ ہو جاتے ہیں ۔
6 ۔ اگر مرض کی علامات شدید ہوں تو مریض کو بے چینی بھی ہوتی ہے۔ اکثر بد ہضمی کی شکائت رہتی ہے۔ مریض لاغر اور کمزور ہو جاتا ہے۔ ان سب تکالیف کے باوجود مریض کو بخار نہیں ہوتا اگر کبھی ہو بھی تو خفیف ساہوتا ہے لیکن دل کے مبتلائے مرض ہونے کا اندیشہ ہوتاہے۔
اسباب
1۔عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جوڑ انحطاط پزیر ہو جاتے ہیں۔کری ہڈی خشک ہو جاتی ہے، جس سے جوڑوں کی حرکت کا دائرہ تنگ ہوتا جاتا ہے۔ جوڑوں کی ہڈیوں کے درمیاں کری ہڈی ہوتی ہے جس کی سظح انتہائی ملائم ہوتی ہے۔ اس کے انحطاط کے بعد جوڑوں کی ہڈ یاں کری ہڈی پر رگڑ کھانے کی بجائے آپس میں رگڑ کھانے لگتی ہیں۔
2۔  جوڑوں کے بعض امراض موروثی بھی ہوتے ہیں۔
موٹاپا۔ جسم کا وزن  زیادہ ہونے کی وجہ سے جوڑوں کو زیادہ بوجھ  برداشت کرناپڑتا ہے جس سے جوڑ انحطاط پزیر ہو جاتے ہیں۔
4۔  ادھیڑ عمری کے بعد یہ مرض عورتوں کو نسبتاً زیادہ ہوا کرتا ہے۔
5۔  ؤٹامن ڈی کی کمی  ۔ زیادہ تر سائے میں وقت گزارنا اور جسم کو دھوپ سے بچائے رکھنے کی وجہ سے جسم میں وٹامن ڈی کا لیول کم ہو جاتا ہے۔ جو کہ ہڈ یوں  کی صحت اور مضبوطی کیلئے ضروری ہے۔
6۔ کیلشیم کی کمی ۔گریب اور محنتی لوگ جنہیں ناقص خوراک ملتی ہے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔
7۔ یورک ایسڈ کیزیادتی ۔ چھوٹے جوڑوں کا درد جس کو طب کی زبان میں نقرس کہتے ہیں زیادہ تر یورک ایسڈ کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
8۔ پرانی قبض ۔اکثر اوقات جوڑوں کی تکالیف پرانی قنض کا نتیجہ ہوتی ہیں۔
9۔ کسی جوڑ پر زیادہ زور پڑ جانا۔ مثلاً ٹینس کھیلتے ہوئے کہنی کی ۃڈی پر زیادہ زور پڑتاہے، گھروں میں  خواتین  زیادہ  بیٹھ کر صفائی وغیرہ اور دیگر  کام کاج کرتی ہیں جس سے گھٹنوں اور ٹخنوں کے جوڑوں پر زیادہ زور پڑتا ہے۔
10۔ سرد تر اور بادی چیزوں  کے کثرتِ استعمال سے رطوباتِ بلغمیہ پیدا ہو کر جوڑوں میں رک جاتی ہیں جس سے ریاح پیدا ہوکر سخت درد ہوتاہے۔


www.muhafez.blogspot.com

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: