دانتوں اور مسوڑھوں کے امراض اور علاج

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 7:40:00 AM -
  • 0 comments


تعارف
دانت بالحاظ عمر دو قسم کے ہوتے ہین اول عارضی یا دودھ کے دانت یہ تعداد میں بیس ہو تے ہین۔ان کے نکلنے کا وقت مختلف ہوتا ہے۔ لیکن عام طور پر چھٹے مہینے کی عمر سے نکلنا شروع ہوتے ہین۔ 
دوم مستقل دانت یا پکے دانت۔ جو چھٹے یا ساتویں برس کی عمر سے شروع ہو کر بیسویں یا بائیسویں برس کی عمر تک مکمل ہو جاتے ہیں۔

یہ تعداد میں بتیس ہوتے ہین۔ بالائی اور زیریں ہر ایک جبڑے میں 16ـ 16دانت ہوتے ہیں۔ جن میں کاٹنے اور کترنے والے دانت ہر ایک جبڑے میں 4- 4 ہوتے ہیں جوجبڑے کے درمیان میں موجود ہوتے ہین اور ان کے پہلوئوں پر ایک ایک دانت  دونوں طرف دائیں اور بائیں طرف نوکیلا ہوتا ہے۔ ان کے برا بر دونوں دائیں اور بائیں جانب دو نوک والے دانت لگے رہتے ہیں۔ اور ان کے برابر ہر ایک جبڑے میں تین تین داڑھیں یا پیسنے والے دانت  ہوتے ہیں۔ پیسنے والے دانتوں یعنی داڑھوں میں تیسری کو عقل داڑھ کہتے ہیں۔ دانت اگرچہ جوہرِ استخوانی ہیں۔ لیکن ان کی جڑوں میں سخت پٹھوں کی شاخیں ہوتی ہین۔ جس کی وجہ سے ترشی یا سرد  پانی وغیرہ کو ہم محسوس کر سکتے ہیں ۔
ؐمسوڑھوں کو انگریزی میں گم کہتے ہیں یہ ایک طرح کی سخت ۔ مضبوط اور لعابدار جھلی ہے جو دانتوں کی جڑوں سے چسپاں ہے۔
دانتوں کے فوائد
 دانت اللہ پاک کی انسان کیلئے بہت بڑی نعمت ہے۔ دانتوں کے بغیر کھانے پینے کے لطف سے انسان محروم ہوجاتاہے۔
ہضم کا فعل منہ سے ہی شروع ہو جاتا ہے ۔ وہ لوگ جن کے دانت نہیں ہوتے ان کا معدہ سخت اور ثقیل چیزوں کو ہضم نہیں کرسکتا۔جن لوگوں کے دانت گر جاتے ہیں یا کمزور ہو جاتے ہے ان کا ہضم کا فعل ضرور  کمزور ہو جاتا ہے۔ اور صحت پر مضر اثرات پڑتے ہین۔
دانتوں کی مضبوطی اور صحت کیلئے ضروری ہے کہ انکی صفائی کا خاص خیال کیا جا ئے۔ کھانا کھانے کے بعد اچھی طرح کلی کرنی چاہئے اور تمام دانتوں اور مسوڑھوں پر انگلی پھیر کر دانتوں کو صاف کر دینا چاہئے۔
 دانتون کادرد Teeth-ache
 دانتون کادرد بعض او قات اتنا شدید ہوتاہے کہ مریض زندگی پر موت کو تر جیح دیتا ہے۔ یہ درد کسی ایک دانت یا ایک سے زیادہ دانتون میں محسوس ہوتاہےیا دانتوں کے ارد گرد محسوس ہوتا ہے۔ دانتوں کی دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ دانتوں کا درد ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ 15 سال سے بڑی عمر کے افراد میں تقریباً 15٪ دانتوں کے درد سے متاثر ہوتے ہیں۔ دانتوں کا درد بہت ہی شدید ہوتا ہے۔ یہ درد لگاتار ہوتا رہتا ہے یا پھر کچھ وقفے کے بعد بار بار ہوتا رہتا ہے۔
اسباب
1۔دانتوں کا گل  جانا۔ دانتوں کے درد کی عام وجہ دانتوں کی مناسب صفائی نہ رکھنے کی وجہ سے دانتوں کی سطح پر میل کچیل کی تہ کا جم جاناہے۔ اس تہ میں بکٹیریا مستقل بسیرا کرلیتے ہین۔جو خوراک کے ذرات دانتوں کے درمیان یا دانتوں کی سطح پر رہ جاتے ہیں وہ بکٹیریا کی نشونما کا ذریعہ بنتے ہیں۔ یہ بکٹیریا تیزابیت پیدا کرتے ہیں جس سے دانتوں کی قدرتی حفاظتی تہ گل جاتی ہے جس سے دانتوں کے اعصاب متاثر ہوتےہین اور درد کرنے لگتے ہیں۔
2۔ جب  مسوڑھے سکڑ کر دانتون سے دور ہو جاتے ہیں تو دانتوں کے حساس حصے ننگے ہو جا تے ہیں ور دانت درد کرنے لگتے ہیں۔
3 ۔ بد ہضمی۔گٹھیا۔ پارہ کا کوئی مرکب استعمال کر لینا۔ دانتوں کی جڑوں میں کیڑا پیدا ہوجانا۔کبھی صفرا اور بلغم کی زیادتی کی وجہ سے بھی دانتوں کی تکلیف ہوجاتی ہے۔
4۔  عورتوں کو ایامِ حمل کے دوران بھی دانتوں کے درد کی تکلیف ہو جاتی ہے۔
5۔ جن افراد کونزلہ زکام کی شکایت رہتی ہے وہ اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں۔
6 ۔ دانت کا بوسیدہ ہوکر اس میں سوراخ ہوجانا۔دانت کی جڑمیں سوزش ہوجانازیادہ تر دانتوں کے درد کا باعث بنتا ہے۔
علامات
مائوف دانت میں شدت کادرد ہوتاہے۔منہ ہلانے سے درد کی شدت میں اضافہ ہوجاتاہے۔متاثرہ دانتکے نزدیک کے مسوڑھےمتورم ہوجاتے ہیں۔کبھی رخسار یا چہرے پر بھی ورم ہو جاتا ہے۔
علاج
1۔ دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ رات سونے سے پہلے دانت کسی نرم برش،نیم،بکائن یا کیکر کی مسواک سے باقاعدگی سے صاف کریں۔
2۔  کھانے کے بعد اور خاص طور پر کوئی میٹھی چیز کھانے یاپینے کے بعد اچھی طرح کلی ضرور کریں۔
3۔  اگر کسی دانت میں کوئی سوراخ ہوگیا ہو تو اسے کسی ماہر دندان سازسے بھروادیں۔
4۔  دانت نکلوانا۔ بوسیدہ ہلتے ہوئے اوردرد کرتے ہوئے دانتوں کو نکلوا دینا عام سی بات ہے۔لیکن اب بڑے بڑے ڈاکٹروں کی یہ رائے ہے جب تک کسی مائوف دانت کے اچھا ہونے کی امید ہو اسے ہر گز نکلوانا نہیں چاہئے۔
اگر دانت بوسیدہ ہو کر اس میں سوراخ ہو گیا ہو تو افیون اور کافور برابر مقدار میں ملاکر بھردیں، درد سے آرام آجئے گا۔
مائوف دانت پر لونگ کا تیل لگائیؐں اگر سوراخ ہو توروئی لونگ کے تیل میں ترکرکے اس سے سوراخ بند کردیں ۔
اعصابی درد عام طور پر دائیں طرف والے دانتوں میں ہوتا ہے۔ پھٹکڑی پھلا پیس کر شہد میں ملا کر متاثرہ دانتوں پر لگانے سے درد دور ہو جاتا ہے۔

                                            muhafez.blogspot.com       


Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: