Cardiovascular Diseases دل اور خون کی نالیوں کے امراض

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 7:08:00 AM -
  • 0 comments
دل اور خون کی نالیوں کے امراض کو دل کے امراض بھی کہا جاتا ہے۔دل ہمارے جسم میں سب سے اہم عضو ہے ۔ ہماری زندگی کا انحصار اس کی درست کارکردگی پر ہے۔ دل ہمارے جسم کو ذندگی کاایندھن خون  (آکسیجن اور خوراک ) خون کی نالیؤں (شریانوں) کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔
 خون کا بہائو(Blood Circulation) ہمارے جسم کو زندہ اور متحرک رکھنے
 کیلئےبہت ضروری ہے۔
جس طرح جسم کے دیگر اعضا کو خون کی نالیؤں کے ذریعے خون پہنچتاہے اسی طرح دل کو بھی اپنی ضرورت کیلئے خون، خون کی نالیؤں یا شریانؤں کے ذریعے ہی مہیا ہوتا جنہیں کارنری آرٹریزکہتے ہیں اور یہ دل کے ارد گرد موجود ہوتی ہیں جسم کے تمام اعضائ اور سیلز کو خون سپلائی کا عمل اس وقت مکمل ہوگا  جب دل کے ساتھ ساتھ خوں کی نالیاں بھی صحت مند ہوں اور وہ خون کے بہائو میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔

   روغنی مادوں اور کولیسٹرول وغیرہ کے مسلسل شریانوں میں جمع ہو جانے  بلڈ پریشر اور شوگر کے اثرات کی وجہ سے شریانیں سخت، غیر لچکدار، تنگ یا بلاک ہو جاتی ہیں  جس کی وجہ سے دل دماغ اور جسم کے دیگر حصوں کو خون کی سپلائی ضرورت سے کم یا مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے۔  جسم کے جس حصےیا عضو کو خوں کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہوگی تو وہ عضو یا جسم کا حصہ بے کار ہو جائیگا اور بڑی ہولناک صورت پیدا ہوجائے گی مثلاً اگر دماغ کو خون کی سلائی بند ہو جائے تو اس سے فالج ، برین سٹروک  کا عارضہ لاحق ہوسکتا ہے۔  اگر دل کو خون کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہوجائے تو سینےمیں درد یعنی انجائنا اور اگر مکمل طورپر خون کی سپلائی رک جائے تو ہارٹ اٹیک ہوسکتاہے۔
اگر بازئوں اور ٹانگوں کو خون سپلائی کرنے والی نالیوں میں رکاوٹ پیدا ہو جائے تو انمیں کمزوری ، بے حسی، سردی اور درد محسوس ہوتاہے۔
 دل اور خون کی نالیون کے امراض کی علامات
1۔ سینے میں درد (انجائنا)
2۔ سانس کی تنگی۔ ( سانس لینے میں اس قدر دشواری جیسے کسی نے گلا دبوچ رکھا ہو)۔
3۔ ٹانگوں اور بازئوں میں سردی۔ کمزوری اور بےحسی۔
4۔  گردن، جبڑا گلا۔ پیٹ کے اوپر والے حصہ یا پشت میں درد ہونا۔
5۔  یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کو ہارٹ اٹیک انجائنا۔ سٹروک یا دل کے فیل ہونے تک کوئی پتہ نہ چلےاس لئے ضروری ہے کہ اس بیماری کی متعلق بیان کی گئی علامات پر توجہ دیں اوراگر کوئی اس قسم کی علامت محسوس کریں تو ڈاکٹر سے تبادلہ خیال ضرورکریں۔   اس طرح محتاط رہنے سے بر وقت کسی دل کی بیماری کی تشخیص ہو سکتی ہے اور اس کو آسانی سے کنٹرول بھی کیا جا سکتا ہے۔
وجوہات
ہسپتالوں میں جو دلکے مریض آتے ہیں ان میں سے 98٪ مریض خوں کی شریانوں کے تنگ یا بند ہونے کی وجہ سے دل کے عارضہ میں مبتلا ہوتے ہیں۔ شریا نوں کے ناکارہ ہونے کی بہت بڑی وجہ آرام دہ لائف سٹائل اور نامناسب خوراک خاص طور پر مرغن خوراک ، کولیسٹرول ہائی بلڈ پریشر اور شوگر ہے۔
 سائنس کی ترقی اور مشینی دور نے انسان کی زندگی کو بہت سہل اور آرام دہ بنا دیا ہے۔ جسمانی سرگرمیاں ختم ہو رہی ہیں۔ اور دوسری طرف فاسٹ فوڈ ٹائپ کی نئی نئی فوڈ آئٹمز کژت کے ساتھ مارکیٹ میں متعارف ہورہی ہیں جوناقص قسم کے تیل یا گھی سے تیار  ہوتی ہیں۔ انمیں نمک بھی وافر مقدار میں موجود ہوتاہے۔ ایسی خوراک کے استعمال سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتاہے۔ روغنی مادے شریانوں میں مسلسل جمع ہوتے رہتے ہیں جس سے خون کی شریانیں تنگ یا مکمل طور پر بند ہو جا تی ہیں جس سے انسان ہارٹ اٹیک۔ اور برین سٹروک جیسے حادثہ سے دو چار ہوکر زندگی کا خاتمہ کر بیٹھتا ہے۔
علاج
خون کی نالیوں کی تنگی یا بند ش کا مریض بائی پاس سرجری اور انجپوپلاسٹی وغیرہ کی اذیت کے بغیر، صحت بحش طرزِ زندگی اور موزوں خوراک سے مکمل طور پر بغیر دوا کے صحتمند ہو سکتا ہے۔
   ہر قسم کے  تیل اور گھی کا استعمال ترک کر دیں۔ تازہ سبزیوں کا سالن بغیر تیل کے پا نی کے ساتھ تیار ہوجاتا ہے۔ جو      ذا ئقے اور لزت میں  میں تیل والے سالن سے کم نہیں ہوتا۔ قدرتی خوراک استعمال کریں۔ پھلوں کا استعمال زیادہ کردیں۔بیکری فاسٹ فوڈ  اور ہر قسم کی تلی ہوئی چیزوں سے مکمل پرہیز کریں۔
آرام دہ لائف ستائل ترک کردیں ۔ پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کی عادت ڈالیں۔ باقاعدگی سے مناسب ورزش کریں ۔ جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ کریں۔
بلڈپریشر،کولیسٹرول، شوگر،کو کنٹرول میں رکھیں۔ اگر گردوں یا جگر کے کسی عارضہ میں مبتلا ہوں تو اس کا علاج کریں۔
یہ بات سمجھنا بہت ہی اہم ہے۔ اگر آپ لائف سٹائل اور خوراک کو تبدیل نہیں کریں گے تو پھر آپ سرجری اور دوائیوں کے علاج کے باوجود صحت مند نہیں ہو سکیں گے، سرجری سے خون کی نالیاں کام کرنے لگیں گی لیکن ان کے دوبارہ بند ہونے کا خطرہ بدستور موجود رہیگا۔دوایئوں کے استعمال سے کچھ وقت کیلئے فائدہ ہوگا مستقل نہیں ، دوائیوں کی مقدار بڑھتی جا ئے گی۔ اور ایک سٹیج پر غیر مئوثر ہوجائیں گی اور ڈاکٹر بائی پاس یا انجیوپلاسٹی کا مشورہ دیگا،
خون کی نالیوں کی تنگی اور بند ش وغیرہ کا مستقل مکمل اور کامیاب علاج صحت بخش طرزِ حیات، موزوں خوراک اور پرہیز ہے۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: