فالج Paralysis

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 11:15:00 PM -
  • 0 comments


فالج  امراضِ  قلب،ہیپاٹائٹس اور کینسر کی طرح انتہائی مہلک مرض  ہے۔
امراضِ قلب اور کینسر کے بعد سب سے زیادہ اموات فالج کی وجہ سے ہورہی ہیں
تعریف
فالج (Paralysis ) کے لغوی معنی ہیں دو ٹکڑے کرنے والالیکن طب کی اصطلاح میں ایک بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم کےنصف دائیں یا نصف بائیں حصہ کی حس و حرکت کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔
تعارف( Introduction)
فالج کا مرض مریض اور اس کے لوا حقین کیلئے انتہائی اذیت ناک اور تکلیف دہ  ہے۔مریض کے تمام یا نصف حصہ جسم یا نچلے  دھڑ میں مکمل یا نامکمل طورپر حس و حرکت اور طاقت زائل ہو جاتی ہے۔
زیادہ تر مریض فالج سے متاثرہ جسم کے حصہ میں کوئی تکلیف محسوس نہیں کرتے لیکن وہ متاثرہ جسم کو حرکت نہیں دے سکتے اور اکثر معزوری کے ساتھ باقی  زندگی چارپائی یا وہیل چیئر پر گزارتے ہیں ۔
زیادہ تر لوگ فالج کے مرض اور اس کی تباہ کاریوں سے واقف ہیں لیکن اکثر لوگ فالج کی حقیقت نہیں جانتے کہ یہ کیاہے اوروہ کونسی وجوہات و اسباب ہیں  جن کی وجہ سے  لوگ اس کی زد میں آجاتے ہیں۔ فالج سے بچنے کیلئے فالج کے مرض کی وجوہات اور اسباب کوجاننا اور سمجھنا  بہت ضروری ہے تاکہ اس سے بچنے کی تدابیر اختیار کی جاسکیں-
فالج کے اسباب۔
 فالج کاتعلق دماغ اور اعصابی نظام سے ہے فالج کا مرض عام طور پر اعصابی نظام کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے لا حق ہوتا ہے۔روز مرہ زندگی کے تمام افعال اور ہمارے جسم کی تمام سرگرمیاں اور فنکشنز دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کے زریعے کنٹرول ہوتے ہیں ۔ دماغ کے مختلف حصے اور سینٹر ہیں جو ہمارے جسم کے مختلف افعال  انجام اور کنٹرول کرتے ہیں۔ ہمارے جسم کے مسلز یا عضلات کی حس و حرکت  کی صلاحیت  بھی  دماغ اور اعصابی  نظام کے تابع ہے مثلاً اگر دماغ کی دائیں سائیڈ کوکسی دماغی شریان کے پھٹ جانے یا بلاک ہونے کی وجہ سے نقصان damage پہنچے  تو جسم کا بایاں نصف حصہ یعنی با ئیں طرف کی ٹانگ اور بازو مفلوج ہو جائیں گے۔ اسی طرح اگر دماغ کے بائیں حصے کو نقصان پہنچتا ہے تو جسم کی دائیں طرف کی ٹانگ اور بازو مفلوج ہو جائیں گے۔
اگر ریڑھ کی ہڈی  Spinal cord پرچوٹ یا زخمی ہو نے سے وہاں موجود مرکزی اعصابی نظام Central Nervous System کو نقصان پہنچے تو اس سے نچلا دھڑ مفلوج ہو جائیگا۔ اگر گردن زخمی یا ٹوٹنے سے وہاں موجود اعصابی نظام بے کار ہوجائے تو اس سے  دونوں بازو اور ٹانگیں مفلوج  جائیں گے۔
انسانی دماغ کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر تھوڑے عرصے کیلئے بھی اسے خون نہ ملے تو سیل ختم ہو جاتے ہیں۔ خون کی شریانیں جو دماغ کو خون سپلائی کرتی ہیں اگر ان میں خون کی کوئی گٹھلی یا تھکا رکاوٹ پیدا کرکے شریان بند کردے تو دماغ کے جس حصے کو وہ شریان خون سپلائی کر رہی تھی خوں نہ پہنچنے کی وجہ سے اس  حصےکا پورا نظام تلپٹ ہو جائے گا۔دماغ کا یہ متا ثرہ حصہ جو فنکشنز انجام دے رہا رھا تھا وہ فیل یا ناقص ہو جائین گے۔
فالج کی اقسام
مختلف علامات و اسباب مقاماتِ وقوع کے لحاظ سے یہ مرض مختلف ناموں سے موسوم ہوتا ہےجن کی مختصر تفصیل حسبَ ذیل ہے۔
 استرخائے عامہ   General Paralysis
اس قسم کا فالج تمام جسم پر گرتا ہے لیکن یہ اکثر دیوانے افراد کو ہوا کرتا ہے۔
ادھرنگ Hemiplegia
فالج کی اس حالت میں جسم کا نصف طولانی  دائیں طرف کاحصہ یا بائیں طرف کا   سر سے لیکرپائوں تک مگر اسمیں سر شامل نہیں ۔
نچلے دھڑ کا فالج   Paraplegia
 اس  قسم کے فالج میں کمر سے نیچے کا دھڑ مفلوج ہو جاتاہے۔مریض چل پھر نہیں سکتا۔
لقوہ Facial Paralysis 
اس مرض میں عموماً چہرے کے ایک طرف کے عضلات مفلوج ہو جاتے ہیں۔ چہرہ ایک طرف کو ٹیڑھا ہو جاتاہے۔جس طرف کو چہرہ کھنچا ہوا یا ٹیڑھا ہوتاہے وہ تندرست ہوتی ہے اور اس کی مخالف جانب کےؑضلات مفلوج ہوتے ہیں۔
مقامی فالج Local Paralysis
اس قسم کا فالج جسم کے کسی خاص حصہ یا عضو میں ہوتاہے۔
ٖفالج سے کیسے محفوظ رہے سکتے ہیں۔
ٖفالج سے بچنے کیلئے فالج کی جو وجو ہات اوپر بیان کی گئی ہیں ان سے بچنے کی تدابیر اختیار کی جائین۔ بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول میں رکھئے۔ فطری اور صحت بخش لائف سٹائل اپنائے۔ اپنے اعصاب کو پر سکون رکھیں۔ سادہ غذا استعمال کریں۔ چکنی اور چٹپٹی بازاری خوراک سے پرہیز کریں۔ وزن کو قابو میں رکھیں۔ تازہ فروٹ اور سبزیاں زیادہ استعمال کریں

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: