لقوہ facial paralysis

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 11:15:00 PM -
  • 0 comments


 تعارف
اس مرض میں چہرے کے ایک جانب کے عضلات مفلوج ہو جاتے ہیں مگر شازونادرہی دونوں طرف کے عضلات مفلوج ہوتے ہیں۔ ایک جانب کاچہرااور منہ نیچے کی طرف لٹک جاتے ہیں.
 اسباب
1۔ لقوہ کی صحیح اور حقیقی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ لیکن یقیناً لقوہ کے مرض کی وجہ ان اعصاب یا نروز کی سوزش ہے جو چہرے کے عضلات یا مسلز کو کنٹرول کرتے ہیں۔
2 ۔ وائرل انفیکشن سے بھی لقوہ کا مرض پیدا ہوسکتا ہے۔
3۔  دماغی امراض۔ کان کی ہڈیوں کے زخم ، بوسیدہ دانت ۔ سردی لگ جانااور گل پیڑے بھی اس مرض کے اسباب ہو سکتے ہیں
4۔ زیادہ تر لوگوں کو لقوہ عارضی نوعیت کا ہوتاہے۔ کچھ ہفتوں کے بعد بہتری کے آثار ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ تقریبا6 ماہ میں مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے۔ لیکن بعض لوگوں میں لقوہ کے اثرات تا حیات رہتے ہیں۔
علامات
لقوہ کے مرض کا حملہ کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔ جب مرض کا حملہ ہوتاہے تو چہرے کے عضلات میں اچانک کمزوری پیدا ہو جاتی ہے۔ مریض کےایک طرف کا چہرہ نیچے کی طرف لٹک جاتا ہے۔
متاثرہ جانب کا چہرہ تندرست چہرے کی جانب کھنچ جاتاہے۔جس طرف چہرہ کھنچا ہوا ہوتا ہے اس جانب کاچہرہ تندرست ہوتا ہے۔
عام طور پر لقوہ سے چہرے کی ایک ہی طرف یا سائیڈ متاثر ہوتی ہے ۔بہت ہی کم کیسز میں چہرے کی دونوں اطراف متاثر ہوتی ہیں۔
منہ کی ایک سائیڈ نیچے لٹک جاتی ہے۔
پانی پیتے وقت پانی منہ سے باہر بہے جاتاہے۔
منہ سے رال بھی بہتی رہتی ہے۔مریض تھوک نہیں سکتا ۔
متاثرہ جانب کی آنکھ کھلی رہتی ہے اور اس سے آنسو بہتے رہتے ہیں۔
ذائقہ کی خاصیت میں بھی کمی آجاتی ہے۔
تشخیص
لقوہ کی تشخیص کیلئے کوئی خاس ٹیسٹ نہیں۔  عام طور پرمریض کا چہرہ اور چہرے کے مسلز کی حرکت۔ متاثرہ جانب کی آنکھ بند کرنے  ماتھے سے تیوڑی چڑھانے کی صلا حیت سے معا لج لقوہ کے عارضہ کی تشخیص کرتے ہیں ۔
دوسری صورت میں سٹروک انفیکشن،ٹیومر سے بھی چہرے کے مسلز کی کمزوری پیدا ہو سکتی ہے، جو کہ لقوہ کی طرح ہی ظاہر ہوتی ہے۔ اگر یہ ثابت یا کنفرم نہ ہو کہ لقوہ کاعارضہ پیدا ہونے کی اصل وجہ کیاہے تو معالج دوسرے لیب ٹیسٹ کیلئے بھی سفارش کر سکتاہے۔ مثلاً الیکٹرو مایئو گرافی Electromyography(EMG اس ٹیسٹ سے چہرے کے مسلز کا نقصا ن یعنی ڈیمج Damage کنفرم ہوجاتاہے اور یہ بہی پتہ چل جاتا ہے کہ کس حد تک نقصان پہنچاہے۔
بسا اوقات(MRI) اور CT Scan ٹیسٹوں کی ضرورت بھی پڑتی ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اور کن وجوہات کی وجہ سے چہرے کے مسلز متاثرہوئے ہیں، جیسا کہ ٹیومر، کھوپڑی کی ہڈی کا فریکچر وغیرہ۔
علاج
 لقوہ کے عارضہ  سے متاثرہ زیادہ تر لوگ دوا یا دوا کے بغیر ہی مکمل طور پر صحت مند ہوجاتے ہیں۔لقوہ کےتمام مریضوں کیلئے کوئی ایک قسم کا علاج نہیں ہے جو تمام مریضوں کیلئے موزوں ہو. یہ فیصلہ معالج کو کرنا ہوتا ہے کہ مریض کی جلد صحتیابی کیلئے دواؤں سے ؑعلاج بہتر ہے یا  جسمانی تھراپی یا دونوں۔
اگر یہ مرض سردی یا کمزوری کی وجہ سے ہوا ہو تو ایک یا اڑھائی ماہ میں مناسب علاج سے مریض صحت یاب ہو جاتا ہے۔اگر کسی دماغی مرض کے سبب ہو تو مریض مشکل سے اچھا ہوتا ہے۔
اکثر سردی کیوجہ سے لقوہ ہو جایا کرتا ہے۔کسی برتن میں پانی ابال کر متاثرہ جانب کے کان میں بھاپ گزاریں تا کہ پانی کی بھاپ سے کان میں گرمی پہنچے تقریباً دس منٹ ایسا کرنے کے بعد پھر گرم رو ٹی سے کان اور اس کے ارد گرد  ٹکور کرین اور وہی رو ٹی کان پر باندھ دیں۔
پیٹ صاف کرنے کییلئے کو ئی مناسب دوا دیں جس سے دو تین اس ہال ہو جائیں۔
تین چار روز تک کھانے پینے کیلئے کچھ نہ دیں صرف ما ئ لعسل یعنی شہد کا پانی  دیں اس سے مریض کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔  چار پا نچ روز بعد بطور غذا کبوتر، تیتر،اور بٹیر وغیرہ کا شہوربا دین۔
اگر کوئی دانت بوسیدہ ہگیقا ہو تو اسے نکلوادیں۔
 


 

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: