شوگر

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 2:09:00 AM -
  • 0 comments



شو گر کاعارضہ انسانی صحت کیلئے بہت ہی خطرناک اور مہلک ثابت ہوتاہے 
اگر مریض لا پرواہی سے کام لے تو نتائج بہت گھمبیر ہوتے ہیں۔

 شوگر سے متاثرہ                   
افراد کیلئے ضروری ہے کہ انہیں اپنی بیماری کے متعلق ضروری معلومات ہوں۔ تاکہ وہ سمجھداری اور فعالیت سے مرض کا مقابلہ کرسکیں۔
شوگر کی علامات 
   1  - پیشاب بکثرت آنا
   2  - پیشاب میں شکر آنا
   3  -  پیاس زیادہ لگنا
   4 - بھوک زیادہ لگنا
   5  - جسم کا وزن کم ہوجانا
   6  - بصارت کا دھندلا ہوجانا  
  7   -  پھوڑے پھنسیوں اور زخموں کا جلد درست نہ ہونا۔
بروقت تشخیص
شوگر کا مرض بروقت تشخیص نہ ہونے کی صورت میں زیادہ خطرناک ہو جاتا ہے۔بروقت تشخیص نہ ہونے کی صورت میں مرض کئی کئی سال تک اندر ہی اندر پلتا رہتاہے اور بظاہر کوئی خرابی سامنے نہیں آتی۔ پوشیدہ طور پر بلڈ گلوکوز کی اونچی سطح تمام ٹشوز کو خاص طور پر نظامِ دوراں ِ خون کو تباہ کر دیتی ہے۔ اوپر بیان کردہ علامات اگر محسوس ہوں تو فوراً لیب ٹیسٹ کروائیں تاکہ صحیح صورتِ حال واضح ہوجائے۔
ٹائپ -1 اور ٹائپ ۔2 
ایلو پیتھی میں شوگر کے مریضون کو دو گروپوں  ٹائپ -1 اور ٹائپ ۔2  میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ٹائپ -1
ٹائپ -1 کیٹاگری میں شوگر کے ایسے مریض شامل ہیں جو کم عمر ہوتے ہیں اس ٹائپ کو بچوں ں کی شوگر بھی کہا جاتا ہے۔ ان  مریضوں کی عمرعام طور پر 40  سال سے کم ہوتی ہے۔ ان مریضوں کو اپنے علاج کیلئے انسولین پر انحصار کرنا پڑتاہےکیونکہ ان مریضوں کا جسم یا تو انسولین بالکل پیدا نہیں کرتا ،یا انسولین کی مقدار اس قدر کم ہوتی ہے جو جسم کی ضرورت پوری نہیں کرسکتی  ۔ اگر اس ٹائپ کے مرٰیضوں کی خوراک   موزوں ہو اور وہ ورزش کے پروگرام پر باقاعدگی سے عمل درآمد کرتے رہیں تو ان کیلئے انسولین کی ضرورت کم ہوجاتی ہے۔ اسے محض جزوی طور پر لیا جاتا ہے کیونکہ اس کی 100فیصد ضرورت نہیں رہتی۔ اعداد وشمار کے مطابق ٹائپ ون شوگرکے مریضوں کی تعداد کم ہے اوریہ شوگر کےمریضوں کی کل تعداد کا صرف 5ٖ فیصد ہے۔
ٹائپ-2 
ٹائپ -2 کیٹا گری میں ادھیڑ عمر کے شوگر کے مریض شامل ہوتے ہیں جن کی عمر عام طور پر 40 سال سےزیادہ ہوتی ہے۔ لیکن یہ کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے یہاں تک کہ بچوں کو بھی۔ جن افراد کا وزن زیادہ ہوتاہے ۔ جو مشقت سے پرہیز کرتے ہیں  سست اور کاہل  آرام دہ زندگی گزارتے ہیں اس ٹائپ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ 
جو لوگ بڑی عمر میں جاکرٹائپ ٹو شوگر کاشکار ہوتے ہیں ان کا مسئلہ یہ ہوتاہے کہ ان کے جسم میں  انسولین پیدا تو ہورہی ہوتی ہے لیکن اس کی مزاحمت ہوتی ہے۔
جو افراد ٹائپ -2 شوگر کے مریض ہوتے ہیں ان کیلئے  اطمینان کا پہلو یہ ہے کہ وہ صرف اپنا طرزِ حیات بدل کر موزوں غذا اور ورزش سےبلڈ گلوکوز یعنی شوگر پر قابو پاسکتے ہیں۔ اگر مرض میں کچھ شدت بھی آجائے تو بھی ادویات کا استعمال ہی کافی رہتا ہے۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: