ڈپریشن انزائٹی Depression Anexity

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 1:13:00 AM -
  • 0 comments


 ڈپریشن کو عام جسمانی بیماری سمجھنا چاہئے اور اسی طرح اس کاعلاج کرناچاہیئے اور امید رکھنی چاہیئے کہ ڈپریشن کا 100 ٖفیصد علاج ممکن ہے۔
ڈپریشن (یاسیت یاافسردگی )اور انزائٹی  (تشویش یا فکرمندی) بہت ہی تکلیف دہ اور قابلِ رحم بیماریاں ہیں۔  ڈیپریشن انگریزی زبان کا لفظ ہے  لیکن اس کا استعمال ہر زبان میں ہو رہا ہے پنجابی ، اردو ہندی اور علاقائی زبانوں میں بھی۔
اگر آپ ارد گرد غور کریں تو آپ کو ڈپریشن اور انزائٹی کے مریض ہر گھر اور دفتر میں نظر آئیں گے .
ڈپریشن کاتعلق کسی خاص قبیلے علاقے یا سوشل کلاس سے نہیں۔ یہ دنیا بھر میں ہر جگہ عام ہے۔
ڈپریشن ہر عمر میں ہوسکتا ہے۔ خواتین میں ڈپریشن کی شرح دوگنا زیادہ ہے۔ 
یوں تو ہر انسان ذندگی میں ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے۔ ذندگی میں بعض نا موافق حالات۔ نقصانات، ناکامیوں اور رویوں سے 
 انسان دکھی اور پریشان ہوجاتا ہے۔ لیکن کچھ وقت کے بعد انسان اس صورتِ حال پر قابو پالیتا ہے اور اس کیفیت سے باہر آجاتا ہے اور اس کی ذندگی اور معمولات نارمل ہوجاتے ہیں۔
لیکن اگر مایوسی اور افسردگی مستقل رہنے لگے۔ نیند کم ہوجائے۔ بھوک کم یا زیادہ ہوجائے۔جسم میں بلاوجہ درد،سر میں درد، کسی کام میں دل نہ لگنا۔ ، گھبراہٹ  خودکشی اور خوف کا احساس۔ اگر یہ علامتیں آپ اپنے گھر یا ارد گرد کے لوگوں میں محسوس کریں تو ان کی ضرور مدد کریں۔
ڈپریش کے مریضوں کی حالت بڑی قابل، رھم ہوتی ہے وہ بڑی مشکل اور تکلیف دہ صورتِ حال سے دوچار ہوتے ہیں۔
  معمول کا کام کاج اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ 
ہمیشہ شک اور خوف مین مبتلا رہتے ہیں۔ سماجی سرگرمیوں اور میل جول سے بہت زیادہ پرشان ہوتے ہیں ۔اپنے آپ کو تنہا کر لیتے ہیں
احساس کمتری کاشکار ہو جاتے ہیں اور ۔ معمولی کام کو بھی بوجھ محسوس کرتے ہیں۔ 
عام جسمانی بیماریوں ، سر درد اور نظامِ ہضم کی شکایات بھی ہوتی ہیں ۔ نیند کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں اور ڈرائونے خواب دیکھتے ہیں ۔
غیر معمولی طور پر پریشان رہتے ہیں۔ ڈر اور خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔
Depression is when you do not really care about any thing.
Anxiety is when you care too much about every thing
Having both is just like hell.
 Symptoms of Depression ڈپریشن کی علامات
1-Persistance sadness or irritability.  مسلسل پریشانی اور چڑچڑا پن
2۔Feeling of helplessness and hopelessness    نا امیدی اور مجبوری کا احساس
3, Isolation                          تنہائی پسند ہوجانا
4. Difficulty with sleep           بے خوابی یازیادہ تر سوئے رہنا  
  Symptoms of anxiety انزائٹی کی علامات
1 .Constant thoughts and fears about safety of self مسلسل غیر محفوظ رہنے کاخوف اور خیالات
2.   Inability or difficulty going to work  کام کرنے میں مشکل اور د شواری
3. Frequent physical illness complaints of headache and stomach disorder.زیا دہ تر عام جسمانی بیماریوں سردرد اور معدہ کی خرابی کی شکایات رہنا
4.Extreme worries about social events or outing that results to Isolating self  سماجی تقریبات میل جول اور اور گھومنے پھرنے میں انتہائی پریشانی محسوس کرنا نتیجتاً اپنے آپ کو تنہا کردینا۔
5.Phobias, obsession, excessive worrying and low self esteem ، sleeping trubble or nightmares.
  خوف اور جنون کے امراض غیر معمولی پریشانی سونےمیں دشواری اور ڈرائونے خواب دیکھنا
ڈپریشن کی وجوہات
ڈپریشن کی متعدد وجوہات ہیں۔ 
سٹریس Stress   انزائٹی  Anxiety اور ڈپریشن  Depression  ایک سرکل ہے .
سٹریس Stress 
جو لوگ بعض وجوہات گھر کے ماحول،  جاب کے مسائل، کاروباری پریشانیاں۔ عزیز و اقارب کے رویے وغیرہ سے مستقل دبائو مین زندگی گزارتے ہیں یا ہر کام اپنی مرضی کے مطابق چاہتے ہیں اور معمولی معمولی باتوں اور معاملوں کو بلا وجہ ضرورت سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں جس وجہ سے مستقل ذہنی دبائو یا سٹریس  کا شکار رہتے ہیں۔ 
انزائیٹی Anxiety 
مسلسل  ذہنی دبائو میں رہنے کی وجہ سے  جب انسان بہت زیادہ حساس ہوجاتا ہے او ہر چیز کی غیر معمولی طور پر فکریا کیر کرنا شروع کردیتا ہے اور جو چیز ایک بار ذہن میں آگئی اس پر اڑے رہنا ۔  کسی بھی معاملے کو آسانی سے  نہ چھوڑنا تو ایسی حالت کو  طبی زبان میں انزائٹی کہتے ہیں۔ 
ڈپریشن  Depression   
عام ذہنی بے قاعد گی ۔ یاسیت اور افسردگی۔ کسی چیز کی پرواہ یا کیر نہ کرنا۔ کسی چیز کیلئے دلچسپی , خوشی اور جرم کا احساس ختم ہو جانا ۔ خود اعتمادی کانہ ہونا۔بھوک نیند اور توجہ میں بے قاعدگی ڈپریشن کی خصوصیات ہیں۔ 
ڈپریشن کی وجوہات
گھر یا دفتر کاماحول اگر مناسب نہ ہو ۔ دفتر میں کام بہت زیادہ ہو اور سٹاف کواپریٹو نہ ہو ۔ گھر کاماحول اگر اچھا نہ ہو تو اس کی وجہ سے میاں بیوی اور بچے بھی ذہنی دبائو اور       ڈ پریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جسمانی عوارض۔ شوگر ، بلڈ پریشر وغیرہ۔ ڈپریشن دور کرنے کیلئے شراب نوشی یا دیگر منشیات کا استعمال ڈپریشن میں کمی نہیں بلکہ اضافہ کرتا ہے۔
ڈپریشن کی وجہ موروثی بھی ہے
علاج
ڈپریشن کو ایک جسمانی بیماری سمجھنا چاہئیے اور دوسری جسمانی بیماریوں کی طرح اس کا بھی علاج کروانا چاہئیے۔
اور یہ امید رکھنی چاہیئے کہ ڈپریشن کا 100 فیصد علاج ممکن ہے۔ ڈپریشن کا علاج صرف سکائیٹیسٹ  اور سپیشلسٹ ہی نہیں کرتے بلکہ اس کا علاج جنرل میڈیکل پریکٹشنر(GP) سے شروع ہوتا ہے۔ وہ اس کاعلاج اچھی طرح سے کر سکتے ہیں جہاں ضرورت ہو وہ سپیشلسٹ کو ریفر کر دیتے ہیں۔ 
 تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دنیا میں ڈپریشن کا شکار ہونے والے80٪ لوگ اپنا علاج نہیں کرواتے۔جس سے زیادہ پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔
اگر ڈپریشن معمولی نوعیت کا ہو تو بغیر دوا کے لائف سٹائل کی تبدیلی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے

اللہ تعالیٰ نے انسان کے مزاج میں تبدیلی رکھی ہے وقت، مقام ،کام اور ترتیب  بد لنے سے ڈپریشن میں کمی آتی ہے
باقاعدگی سے سیرکرنا،  مناسب ورزش کرنا، سماجی تقریبات میں حصہ لینا ، لوگوں سے ملنا جلنا اور گفتغگو کرنا۔ 
دوسرے لوگون سے اپنا دکھ درد شیر کرنا۔
حسد بغض، نفرت سے پرہیز کرنا۔  دوسرے لوگوں کو اپنی ذات کے مقابلے میں ترجیح دینا ۔ فلاحی کاموں میں حصہ لینا۔  خوراک مین تبدیلی لے آنا ،متوازن خوراک استعمال کرنا۔ اس سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے۔
کسی قسم کے جسمانی عارضے کی صورت میں مناسب علاج  اور پرہیز سے بھی ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے۔
اپنےنصیب پر خوش رہنا ، صبر کرنا اور قناعت اختیار کرنا۔
ادویات
اگر ڈپریشن کی نوعیت شدید ہو۔ مریض الگ تھلگ ہو کر گھر میں بیٹھ جائے اور کسی کام میں دلچسپی نہ لے تو ایسی صورت میں انٹی ڈپریشن Anti depression  ادویات کا سہارا لیا جاتا ہے۔آج کل جو انٹی ڈپریشن ادویات استعمال کی جاتی ہیں وہ بہت مئوثر ہیں فوراً تو اثر نہیں کرتیں تقریباً دو تین ہفتے دوا استعمال کرنے سے مریض بہتر  محسوس کرنے لگتا ہے۔ بھوک نارمل ہو جاتی ہے اور موڈ بھی  ٹھیک ہوجاتا ہے۔
ایک غلط تصور  ہے کہ انٹی ڈپریشن ادویات انسان کو انکا عادی بنا دیتی ہیں۔ لیکن یہ درست نہیں ہے۔
نیند اور انٹی ڈپریشن ادویات میں فرق ہے۔ نیند کی ادویات کا انسان عادی ہو سکتا ہے لیکن انٹی ڈپریشن ادویات کے استعمال سے انسان ان کا عادی نہیں ہوتا۔
انٹی ڈپریشن ادویات ڈاکٹر کی ہدا یت کے مطابق عام طور پر6 سے 9 ماہ کے عرصے کیلئے استعمال کرائی جاتی ہیں۔ اور اس کے بعد اآہستہ آہستہ دوا میں کمی کی جاتی ہے۔









Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: