محترمہ امجدی بانو ایک عظیم خاتون

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 9:47:00 PM -
  • 0 comments



مو لٰنا  محمد علی جوہر کی شریکِ حیات محترمہ امجدی بیگم تحریکِ پاکستان کی سرگرم کارکن تھیں۔  آل انڈیا مسلم لیگ کی سپیشل ورکنگ کمیٹی کے 25 ارکان میں آپ بھی شامل تھیں، جس کا اجلاس 21 اور 24 مارچ 1940 کو لاہور میں ہوا اور اس میں قرار دادِ لاہور کا ڈرافٹ تیارکیا گیا۔
23 مارچ کوہم یومِ پاکستان مناتے ہیں۔ 23 مارچ 1940 کو منٹو پارک لاہور میں آل انڈیا مسلم لیگ کا اجلاس ہوا جس میں ایسی آزاد ریاستوں کا مطالبہ کیا گیا جو ہندوستان کے شمال مغربی اور مشرقی علاقوں میں آپس میں متصل تھیں اور وہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی۔
اس موقع پر ایک قرارداد منظور ہوئی جس میں پاکستان کا لفظ شامل نہیں تھا۔ لیکن یہاں پر بیگم مولٰنا محمد علی جو ہر محترمہ امجدی بانو نے اپنی تقریر میں پاکستان کالفظ استعمال کیا۔
23 مارچ 1940 کو انہوں نے حبیبیہ ہال اسلامیہ کالج میں خواتین کا اجتماع کیا اور پھر منٹو پارک تشریف لے گئیں۔ قرار دادلاہور کو  قراردادِ پاکستان قرار دینے کا اعزاز اس عظیم خاتون محترمہ امجدی بانو کو حاصل ہے۔
23 مارچ 1940 کو قائدِ اعظم کی تقریر بہت اہم تھی  جس میں انہوں نے فرمایا کہ ہم پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اپنی خواتین کو بھی اپنی جدوجہد میں شامل کریں ۔ قائدِ اعظم نے فرمایا کہ اگر ہماری خواتین میں سیاسی شعور بیدار ہوجائے تو آپ اور بچوں کوزیادہ تکلیف نہیں اٹھانا پڑے گی۔
اس تقریر میں قائدِ اعظم نے کانگریسی لیڈر لالہ لاجپت رائے کی طرف سے سی آر داس کے نام لکھے گئے خط کا بھی ذکر کیا جس میں لالہ نے لکھا کہ ہندو مسلم اتحاد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قراٰن و حدیث ہے۔ اس خط میں لالے نے یہ بھی لکھا کہ میں ہندوستان کے 7 کروڑ مسلمانوں سے نہیں ڈرتا لیکن  یہ 7 کروڑ مسلمان اگر افغانستان، ایران، ترکی ،وسطِ ایشیا، عراق اور عرب ممالک سے مل گئے تو پھر ان کا مقابلہ نہیں ہو سکتا۔
اس خط کا ذکر کرنے کے بعد قائدِ اعظم نے فرمایا ہندو اور مسلمان دو الگ الگ تہذ یبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا تصورِ حیات اور طرزِ حیات الگ الگ ہے۔ان کا ادب اور مشاہیر اور تاریخی سرمایہ جدا جدا ہے۔ یہ باتیں ایک ایسے لیڈر نے کیں جو کسی زمانے میں ہندو مسلم اتحاد کا زبردست علمبردار تھا۔
سیکولرازم کے پردے میں کانگرس کے اصلی چہرے کو دیکھنے کے بعد قائدِ اعظم نے پاکستان کا مطالبہ کر دیا۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: