انار Pomegranate

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 5:01:00 AM -
  • 0 comments


 انار کا ذکر قرآنِ مجید میں آیا ہے اور اسے جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے۔ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ انار میں بہت سے شفا بخش غذائی  اجزا موجود ہیں جو اسے دوسرے پھلوں سے ممتاز بناتے ہیں۔
انار ایک نہا یت لذیز پھل ہے۔ جس کو سب لوگ بڑے شوق سے استعمال کرتےہیں۔ انار دو قسم کا ہوتا ہے ۔ ایک میٹھا انار اور دوسرا کھٹا انار۔ دونوں کے فوائد میں تھوڑا سا فرق ہے۔ مجموعی طور پر دونوں ہی مقوی قلب و جگر اور مسکن صفرا و خون ہیں متلی اور قے کو روکتے ہیں۔پیاس کو تسکین دیتے ہیں ۔ معدہ کو بھی طاقت دیتے ہیں ۔یر قان کیلئے بھی بے حد مفید ہیں ۔ انار سے کئی امراض میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ 
 انار کا آبائی وطن ایران اور افغانستان ہے۔انار کے ایک 100 گرام خوردنی حصے میں 78٪ رطوبت، 1.60٪ چکنائی، 14.5٪ کاربوہائیڈریٹس ، 0.7٪ معدنی اجزا ، اور 5.1٪ ریشے پسائے جاتے ہیں ۔ 
اس کے معدنی اور حیاتینی اجزا میں کیلشیم 10 ملی گرام ،فاس فورس 70 ملی گرام، آئرن 0.3 ملی گرام، وٹا من سی 16 ملی گرام ،اور کچھ مقدار وٹا من بی کمپلیکس شامل ہیں ۔ایک 100 گرام انار کی غزائی صلاحیت65 کیلوریز ہے۔ انار کے پیڑ کے تمام حصے ہزاروں برس سے دوا کے طور پر استعمال ہوتے آرہے ہیں ۔ 
افعال و استعمال
1 ۔ انار ایک نہایت ہلکی غذا اور دل کیلئے بہتریں ٹانک ہے۔ 
قدیم اطبا کے نزدیک انار معدے کی سوزش اور دل کے درد میں اکسیر ہے۔ 
2 ۔ تازہ انار کا جوس مفرح اور مسکن ہے ، مختلف بیماریوں میں پیاس کی شدت کو مٹاتا ہے۔ 
3 ۔ جگر، دل، گردوں اور معدے پر اس کے اثرات نہایت خوشگوار ہوتے ہیں ۔بدن میں قوتِ مدافعت بڑھاکر مختلف قسم کی انفیکشن سے بچاتا ہے۔ 
4 ۔ انار کھانے کے بعد استعمال ہونے والا پھل ہے۔ اس کا شربت اورجوس مفرح ہوتا ہے۔ انار کو آئس کریم جیلی اور مربہ میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔انار کو 6 ماہ تک کولڈ سٹور میں محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
5 ۔ اناردل کیلئے بہترین ٹانک ہےکیونکہ اس میں پوٹاشیم اور وٹامن سی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔
6 ۔ انار بلڈپریشر کو کم کرتا ہے ،سوزش کو ختم کرتا ہے،  جوڑون کے درد ہارٹ اٹیک ، برین سٹروک سے محفوظ رکھتا ہےاور گردوں کو ناکارہ ہونے سے بچاتا ہے۔
7۔ انار بڑھتی ہوئی عمر اور بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ کیونکہ اس میں بہت سے انٹی آکسیڈنٹ مادے پائے جا تے ہیں۔
8 ۔ انار پھیپھڑوں ،پراسٹیٹ گلینڈ، کولون ، اوربریسٹ کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
9 ۔ انار ہڈیون کو صحتمند اور مضبوط بناتا ہے۔
10۔ یہ یاد داشت کیلئے بہت مفید ہے۔
علاج بذریعہ انار۔ 
دانتون سے خون آنا۔ 
انار کے پھول سایہ مین خشک کرکے باریک پیس لیں ۔ صبح شام منجن کی طرح دانتوں پر ملیں ۔ خون آنا بند ہو جائے گا اور ہلتے ہوئے دانت مضبوط ہو جائیں گے۔ 
یرقان
انار کے دانوں کا رس ایک چھٹانک رات کو کسی لوہے کے برتن میں ڈال کر رکھ دیں۔ صبح کو قدرے مصری ملا کر پلا دیں  تھوڑے دنوں میں یرقا ن دور ہو جائے گا اور خون صالح پیدا ہوگا۔ 
شربت انار
انار کا رس ایک سیر لیکر اس میں تین سیر چینی ڈالیں اور حسبِ دستور قوام بنائیں ۔صبح شام 5 تولہ شربت تازہ پانی ملا کر استعمال کریں ۔ یہ شربت پیاس کو بجھاتا ہے۔متلی الٹی کو دور کرتا ہے۔ نہایت مقوی قلب ہے۔ 
نسخہ صفراوی بخار
ایک چھٹانک انار دانہ لیکر مٹی کے کورے برتن میں ایک سیر پانی ڈال کر بھگو دیں ۔اور تھوڑا تھوڑا نتھار کرمصری ملا کر مریض کو بار بار دیتے جائیں ۔ پیاس کی شدت صٖفراوی بخار اور الٹی متلی کیلئے مفید ہے۔ 
نظامِ ہضم
نظامِ ہضم کی خرابیوں میں انار بہت مفید ہے۔ یہ بھوک میں اضافہ کرتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ فضلے کو گاڑھا کرتا ہے اور انتڑیوں کو تقویت دیتا ہے۔ انار کے جوس کا ایک کھانے کا چمچہ برابر مقدار شہد ملا کر دینے سے صفراوی قے اور سینے کی جلن کو ختم کرتا ہے۔ 
بخار
مختلف بخارون میں انار کے تازہ جوس میں تھوڑاسا زعفران ملا کر دینا بخار کی حد ت اور پیاس کی شدت کم کرتا ہے۔ پکے ہوئے انار کاشربت تپ دق، ، معدے کی خرابی اور دمہ سے ہونے والے بخاروں کا شافی علاج ہے۔ 
گردے اور مثانے کی پتھریاں ۔
میٹھے اور کھٹے دونوں قسم کے انار کے دانے پتھریوں کے علاج کیلئے از حد مفید ہیں ۔کھانے کا ایک چمچ تازہ انار کے دانے اچھی طرح کچل پیس کر چنے کے شوربے کے ساتھ کھلانے سے گردے اور مثانہ کی پتھریاں تحلیل ہو جاتی ہیں ۔
دوائے بواسیر
انار کا چھلکاخشک کر کے پیس لیں ۔ صبح شام 6 ماشہ ہمراہ آبِ تازہ کھلائیں انشائ اللہ خونی بواسیر دور ہو جائے گی۔
پیشاب کی زیادتی
انار کا چھلکا پیس کر 4 سے 6 ماشہ تک تازہ پانی کے ساتھ چند روز استعمال کیا جائے تو یہ مثانہ کی گرمی اورکثرتِ پیشاب کی بیماری میں مفید ہے۔
 دانتوں اور مسوڑھوں کی تکالیف۔ 
انار کے خشک چھلکے کا سفوف 5 تولے کالی مرچ  ایک تولہ اور کھانے کانمک  ایک تولہ ۔ تینون کو پیس کر مکس کر لیں اور منجن کی طرح استعمال کریں۔ دانتوں اور مسوڑھوں کو کئی تکالیف سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ پائیوریا سے محفوظ رکھتا ہے ، دانتوں کو چمکداربناکر انہیں لمبی عمر دیتا ہے۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: