جو (طب نبویﷺ)

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 6:40:00 AM -
  • 0 comments



نبی ﷺ کو جو بہت پسند تھے  احا دیثِ مبارکہ سے پتہ  چلتا ہے کہ آپ ﷺ نے جو بطور روٹی  بطور دلیہ اور بطور ستو استعمال کئے۔
جو کا دلیہ (تلبینہ)
جو کوٹ کر انہیں دودھ میں میں پکانے کے بعد مٹھاس کیلئے اس میں شہد ڈالا جاتا ہے۔ اسے تلبینہ کہتے ہیں ۔
حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کے اہلِ خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتاتھا کہ اس کیلئے جو کا دلیہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے بیمار کے دل سے یہ غم اتار دیتا ہےاور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلا ظت اتار دیتا ہے۔ (ابنِ ماجہ)
اسی مسئلہ پر حضرت عائشہؓ  کی ایک روایت میں اسی واقع میں اضافہ یہ ہوا کہ جب بیمار کیلئے دلیہ پکایا جاتاتھا تو دلیہ کی ہنڈیا اس وقت تک چولھے پر چڑھی رہتی تھی۔ جب تک وہ یاتو تندرست ہو جائے یا فوت ہو جائے۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ گرم گرم دلیا مریض کو بار بار دینا اس کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کی استعداد پیدا کرتا ہے۔
حضرت عائشہؓ کی ایک روایت میں جب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپؐ  اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے۔اور فرماتے کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔یہ تمہارے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتار دیتا ہے جس طرح سے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کر لیتا ہے۔
ستو
نبیﷺ کو ستو بہت پسند تھے۔ عرب میں ستو گندم سے بھی بنائے جاتے تھے مگر آپؐ کو جو سے بنے ہوئے ستو پسند تھے۔
انسائی اور مسندِ احمد بن حنبل رحمت اللہ کی روایت میں نبی ﷺ نے روزہ کھولنے میں اکثر ستو کا شربت نوش فرمایا۔۔
ستو پینے کے بارے میں انسائی ،ابودائود،بخاری ابنِ ماجہ، ترمزی اور احمد بن حنبل رحمتہ اللہ نے 21 احادیث بیان کی ہیں۔ اس کے علاوہ ستو دوسری احادیثِ مبارکہ میں بھی مزکور ہیں۔
جنگ کے زمانہ میں مجاہد ین کا راشن ستو اور کھجوروں پر مشتمل رہا ہے۔ اس غذا سے انہیں اتنی تقویت حاصل ہوتی تھی کہ وہ سفر کی صعوبتیں برداشت کرنے کے علاوہ دشمن کے مقابلہ میں جسمانی طورپر بھی برتر ثابت ہوئے تھے۔ دن بھر کے روزہ کی کمزوری کو رفع کرنے کیلئے نبیﷺ ہمیشہ ستو پسند فرمائے۔
 محد ثین کے مشاہدات۔
 جو کھانے سے قوت حاصل ہوتی ہے۔ جو جسمانی کمزوری کے علاوہ کھانسی اور حلق کی سوزش کیلئے مفید ہیں ۔ معدہ کی سوزش کو ختم کرتے ہین۔ جسم سے غلاظتوں کا اخراج کرتے ہیں۔ پیشاب آور ہیں۔ پیاس کو تسکین دیتے ہیں۔
ابن القیم رحمتہ ا للہ نے جو کے پانی کو پکانے کا جو نسخہ بیان کیا  ہے۔ اس کے مطابق جو لیکر ان سے پانچ گنا پانی ڈال کر ان کو اتنا پکایا جائے  کہ پانی دودھیا ہو جائے اور پانی کی مقدار میں کم از کم ایک چوتھائی کمی آجائے۔ اس مقصد کیلئے اگر ثابت جو کی بجائے اگر جو کادلیہ استعمال کیا جائے تو فوائد زیادہ ہو جائین گے۔
جوکا پانی پکنے کے بعد فوری اثر کرتا ہے۔ طبیعت کو بشاش کردیتا ہے۔ جسم کی کمزوری دور کرتا ہے۔ اگر اسے گرم گرم پیا جائے تو اس کا اثر فوراً شروع ہو جاتا ہے مریض کے جسم میں حرارت پیدا ہوجاتی ہے اور چہرے پر  شگفتگی آجاتی ہے۔
نبیﷺ نے جوکے فوائد میں دو اہم باتیں  ارشاد فرمائی ہیں۔
1 ۔ مریض کے دل سے بوجھ کو اتار دیتا ہے۔
2 ۔ غم اور فکر سے نجات دیتا ہے۔
اطبائ قدیم کے مشاہدات
جو کے بارے میں  قدیم حکمائ نے بڑے اہم تجربات کئے ہیں ۔ بو علی سینا نے لکھا ہے کہ جو کھانے سے جو خون پیدا ہوتا ہے وہ معتدل، صالح اور کم گاڑھا ہوتا ہے۔ فردوس الحکمت میں لکھا ہے کہ جو کو اس کے وزن سے پندرہ گنا پانی میں اتنی دیر ہلکی آگ پر پکایا جائے کہ تیسرا حصہ اڑجائے۔ یہ پانی جسم کی تقریباً ایک سو بیماریوں میں مفید ہے۔
ویدک طب میں اسے بھاری پن کو کم کرنے والا چہرے کو نکھارنے والا پیٹ کو کم کرنے والا قرار دیا جاتا ہے۔ بدن کو مضبوط کرتا ہے کیونکہ یہ جلد ہضم ہو جاتا ہے اس لئے کمزوری اور بد ہضمی کے مریضوں کیلئے یہ غذا اور دوا ہے۔ وید اسے بھوک بڑھانے کا باعث مانتے ہیں۔
پیٹ سے ہوا نکالتا ہے اورملین ہے۔ اس کا گرم پانی پینے سے گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے۔
اطبائ نے اعصابی دردوں، اورام۔ سوزشوں اور خارش کی مختلف اقسام میں جو کے استعمال کو مفید بتایا ہے۔
جدید مشاہدات
1 ۔ احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں نبیﷺ کے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق معدہ اور آنتوں کے السر کے مریضوں کو صبح ناشتے میں سرکارِ دوعالمﷺ کے عظیم نسخہ کے مطابق تلبینہ دیا گیا السر کا ہر مریض دو سے تین ماہ میں درست ہو گیا۔
2 ۔  ۔ پرانی قبض کیلئے جو کے دلئے سے زیادہ مئوثر مفید اور محفوظ کوئی اور دوا نہیں۔
3 ۔ پیشاب  میں خون اور پیپ کے مریضوں  میں وجہ کوئی بھی ہو مناسب علاج کے ساتھ جو کا پانی اگر شہد ڈال کر پلایا جائے تو یہ تکلیف تقریباً پندرہ روز میں ختم ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات یہی طریقہ پتھری نکالنے کا باعث بھی بنا۔
4 ۔ تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے جو کے دلیا سے زیادہ کوئی دوا فائدہ مند نہیں۔ اور جو کا دلیا بلڈپریشر نارمل کرنے کیلئے بہت مفید ثابت ہوا ہے۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: