مظلوم کارڈ - 21 فروری 2018

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 2:42:00 AM -
  • 0 comments

پاکستان میں ووٹرز کو متاثر کرنے کیلئے سب سے اہم کارڈ مظلومیت ہے ۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے اور مظلوم ہونے کیلئے تمام حربے استعمال کرتی ہیں۔ میاں نواز شریف سپریم کو رٹ سے نااہل ہونے کے بعد اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہے ہیں ۔ جب وہ اپنے عوامی خطاب کے دوران نہایت دردناک لہجے اور دلگیر آواز میں کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا تو ان کے دشمنوں کے دل بھی دہل جاتے ہیں ۔ 
پا کستانی عوام اپنے سوا کسی پر ظلم برداشت نہیں کر سکتی ۔ اس نے کبھی کسی مظلوم سے یہ سوال نہیں کیاکہ جس سزا کا واویلا مچا رہے ہو اس کے پیچھے کتنے جرم چھپے ہیں ۔
میاں نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں ۔ انہیں معلوم ہے مظلوم بننے کے سوا بچنے کا کوئی راستہ نہیں ۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے پوری کوشش کی کہ کسی طرح مارشل لگ جائے اور وہ سند یافتہ مظلوم بن کر چوتھی بار وزیرِ اعظم پاکستان بننے کیلئے تیاری کریں۔
فوج نے تو میاں صاحب کی خواہش پوری نہیں کی ۔ فوج سے مایوس ہو کر میاں صاحب نے عدالتی خدمات حاصل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ اس سلسلے میں عدالت پہلے ہی میاں صاحب کا کسی حد تک مسئلہ حل کر چکی ہے اور باقی ماندہ کیلئے میاں صاحب کا فی دنوں سے دن رات کوشش کر رہے تھے۔ اب ان کی محنت رنگ لا رہی ہے ۔ عدالت نے ان کے ایک وفادار اورجانثار کو سزا سنا کر جیل بھیج دیا ہے جہاں عدالتی جفا نے ساری وفاداری اور جانثاری اڑا دی ہے اور دل کے درد کے ساتھ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔
محترم نہال ہاشمی صاحب کے بعد طلال چوہدری اور دانیال عزیز بھی پانچ اور 6 فروری کو عدالتِ عظمیٰ کے سامنے پیش
ہو رہے ہیں۔ اگر عدالت میاں صاحب کے ان وفاداروں کو بھی بڑے گھر کی راہ دکھاتی ہے تو اپنے جاننثاروں کے ساتھ ساتھ
میاں صاحب کی مظلومیت کے وزن میں مزیداضافہ ہوگا ۔ جس طرح یہ سلسلہ بڑھتا جائے گا میاں صاحب کی مظلومیت میں بھی اضافہ ہو تا جائے گا اور عوام میاں صاحب کو بہت معصوم بھولابھالا لٹا پٹا صرف اور صرف مظلوم تسلیم کر لے گی اور مظلوم کی مدد کرنا پاکستانی عوام کی تاریخ ہے اور جو بچا ہے وہ لٹانے کیلئے پیش کردے گی۔
جتنا مرضی لوٹو۔ ادارے تباہ کردو۔ ملک اجاڑدو بس کسی طرح مظلوم بن جائو عوام سارے گناہ معاف کردیگی اور پھر اپنی بربادی کیلئے اجاڑدیگی۔
نواز شریف کو مظلوم بنانے میں شیخ رشید، عمران خان اور علامہ طاہرالقادری نے بھرپور مدد کی ہے۔ سیاسی اور قانونی جنگ کو ذاتی لڑائی  اور اپنی انا کا مسئلہ بنا دیا ۔ جب کیس عدالت میں تھے تو عدالت پر اعتماد کیا جاتا ۔ عدالت کے باہر عدالت لگاکر، دھرنے ، ریلیاں، جلسے، جلوسوں، گالی گلوچ کے ذریعے افرا تفری اور بے یقینی کی فضا پیدا کرکے عام آدمی کیلئے مشکلات پیدا کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ عوام نے اس منفی بدبودار سیاست کو پسند نہیں کیا۔ جس کا فائدہ نون لیگ کو ہوگا۔
پاکستانی عوام بھی انوکھی مخلوق ہیں ۔ الطاف حسین نے اپنے 35 سالہ دورِ سیاست میں کراچی اور کراچی والوں کو مسلسل برباد کرتا رہا ۔ اغوا، ڈاکے۔ ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ  ، اور قتل و غارت کے علاوہ ہر قسم کا ظلم کراچی کے لوگوں پر آزمایا-
کراچی والے 35 سال یہ تمام ظلم برداشت کرتے رہے -  
 

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: