مریم نواز پیر سے باقاعدہ سیاست کا آغاز کریں گی۔ 17 مئی 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 11:36:00 PM -
  • 0 comments
اسلام آباد (طارق بٹ) پاکستان مسلم لیگ نون کے 20 مئی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں مریم نواز کی پہلی باضابطہ موجودگی سے ان کی بطور نائب صدر تقرری کے حوالے سے پارٹی میں ان کے موثر باضابطہ کردار کا آغاز ہوگا۔ مسلم لیگ کے صدر اور قائد حزب اختلاف کی عدم موجودگی میں پارٹی کے اعلیٰ رہنماء سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مستقبل کی راہ عمل بشمول احتجاجی مہم کے آغاز پر غور کرنے کیلئے پارلیمنٹ کی عمارت میں جمع ہوئے۔ کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے دوران نواز شریف نے انہیں صورتحال خصوصاً سخت معاشی منظرنامے پر غور کرنے کو کہا۔ رابطہ کرنے پر نون لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر پرویز رشید نے بتایا کہ کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کرسکتا کہ مریم ایک سیاسی حقیقت اور نہایت طاقتور سیاسی آواز ہیں، ایک ایسی پوزیشن کہ جسے انہوں نے اپنی جدوجہد سے حاصل کی ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ مریم 20 مئی کے نون لیگ کے سیشن میں شرکت کریں گی جس سے پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ان کی پہلی باقاعدہ موجودگی ہوگی۔ نون لیگ کے ایک اور رہنما نے مریم
نواز کے رتبے کے حوالےسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ نون کیلئے مہینوں گلیوں میں احتجاج اور اپنے موقف اور جھوٹے الزامات پر اپنی قید کے ذریعے سیاسی میدان اور پارٹی میں عہدہ حاصل کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نے بہادری کے ساتھ جیل کا سامنا کیا اور اپنے ساتھ کئے جانے والے سلوک کے بارے میں چھوٹی سی بھی شکایت کبھی نہیں کی۔ پیر کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنے والے پارٹی کے وفادار رہنما کے مطابق سابق وزیر اعظم کے قریبی مسلم لیگ نون کے مختلف سینئر رہنما نواز شریف کے ان منصوبوں سے کسی حد تک آگاہ ہیں جن کا اظہار کیا گیا یا جن کے بارے میں بیان نہیں کیا گیا۔ معاملہ یہ ہے کہ دیگر جماعتوں اور حکومت کے مختلف سیاستدانوں کے طویل بیانات کے مقابلے میں مریم نواز کی ایک ٹوئٹ ہی بہت اہم ہے۔ بہت سی جگہوں پر ان کی پوسٹ ہنگامہ برپا کردیتی ہے۔ کسی بھی انتخاب میں حصہ لینے والا مسلم لیگ نون کا فرد اپنی انتخابی مہم کے دوران کم سے کم ایک مرتبہ مریم نواز سے خطاب کرنے کی درخواست کرتا ہے تاکہ ان کے مستقبل کے امکانات کو آگے بڑھایا جاسکے۔ مسلم لیگ نون عمران خان حکومت کو ہٹانے کیلئے گلیوں میں ہنگامے پھیلانے سے دور رہی ہے جیسا کہ وہ اس حکومت کو مزید وقت دینا چاہتی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی ایف) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) مشترکا احتجاج شروع کرنے کا متعدد بار مطالبہ کرچکی ہے۔
Source-

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: