کوئی مائی کا لال ہم سے فیصلہ کا ایک لفظ بھی ادھر ادھر نہیں کر وا سکتا 26 اپریل 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 6:09:00 AM -
  • 0 comments
لاہور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا سسٹم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور صرف 2 فیصد وکلا نے پورے سسٹم کو مفلوج کررکھا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ایک کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر جوڈیشل سسٹم ختم کردیں تو ملک جنگل بن جاتا ہے، ہمارا سسٹم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور صرف 2 فیصد وکلا نے پورے سسٹم کو مفلوج کررکھا ہے، کسی کو عدالتوں کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے، روس کی تباہی کی بڑی وجہ وہاں اہم عہدوں پر نااہل افراد  کو تعینات کیا گیا۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کا کہنا تھا کہ وکلاء کی بہتر تربیت نہیں ہورہی جڑانوالہ میں وکیل نے جج کو کرسی مار کر زخمی کردیا، 98 فیصد وکلاء کا فرض ہے کہ وہ اس سسٹم کی بہتری اور عوام کے حق کے لئے اپنا کردار ادا کریں، یہاں چند لوگ بھیٹے ہوئےعزت کررہے جو شائد اللہ کا کرم ہے ورنہ حالات بہت خراب ہیں۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ تاخیری حربوں کے حوالے سے عدالتوں کو یہ معاملہ دیکھنا چاہیے، اگر ہائیکورٹ میں لمبی تاریخیں نہیں دیتے تو ٹرائل کورٹس کو بھی اعلی عدلیہ کو تقلید کرنی چاہیے، کوئی ماں کا لال ایسا پیدا نہیں ہوا جو ہم سے  فیصلہ کا یک نقطہ بھی ادھر ادھر کرواسکے۔
Source-

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: