ایران اور پاکستان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پر عزم۔ 22 اپریل 2019

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 4:46:00 AM -
  • 0 comments
ہران: 
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں، سرحد ہونے پر ہونے والی دہشت گردی یا کوئی اور عنصر خوشگوار تعلقات پر اثرانداز نہیں ہوسکتا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان کے ساتھ قائم برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پر ہونے والے واقعات یا کوئی اور خارجی عنصر پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات میں دراڑ نہیں ڈال سکتا۔ ان واقعات پر افسوس اور تشویش ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، سرحد پر دہشت گردی کے واقعات کا سامنا ہے جس کےلیے ضروری اقدامات اُٹھانے کے لیے اہم فیصلے کرلیے ہیں۔  دونوں ممالک اس معاملے پر دوطرفہ تعاون جاری رکھیں گے۔
صدر حسن روحانی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات تعمیری رہی، دونوں ممالک نے گیس پائپ لائن، صحت اور سیکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں تجارتی تعاون کے اضافے پر اتفاق کیا ہے۔ ایران نے اپنی سرحد تک پائپ لائن بچھا دی ہیں۔
ایران کے صدر نے پاکستانی وزیراعظم کی ایران آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے شکریہ کے ساتھ قبول کرلیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا ایران میں پُر جوش اور شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کو بھی سرحد پر دہشت گردی کا سامنا رہا ہے، دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان دو روزہ دورے پر گزشتہ شب تہران پہنچے تھے، وزیر صحت سعید نے ان کا استقبال کیا اور وزیراعظم کو خصوصی پروٹوکول کے ساتھ صدارتی محل ’سعد پیلس‘ لے جایا گیا جہاں ایرانی صدر حسن روحانی نے اُن کا پُر تپاک استقبال کیا اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
 Source-

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: