آپس کی لڑائی میں ہم سب ہارگئے
خواجہ سعد رفیق سے اختلاف اپنی جگہ لیکن انہوں نے بات ٹھیک کی ہے ۔ آپس کی لڑائی نے ہمیں برباد کردیا ہے۔ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے ہم جو توا نائی ضائع کر رہے ہیں ،اگر وہ طاقت ہم پاکستان کی ترقی کیلئے استعمال کرتے تو کشمیر آزاد ہوجاتا ۔
پاکستان کبھی نہ ٹوٹتا ۔ ڈھاکہ کے پلٹن میدان میں جنرل نیازی اپنا ریوالور جنرل اروڑا کو پیش نہ کرتے۔ پاکتان کی 90 ہزار فوج بھارت کی قید میں نہ جاتی۔
دنیا کے نقشہ پرکوئی بنگلہ دیش نہ ہوتا۔ مشرقی پاکستان ہوتا۔
اگر سیاستدان ایک دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچتے تو کوئی جمہوری حکومت ختم نہ ہوتی اور نہ کسی وزیرِ اعظم کو نکالا جاتا۔
پاکستان میں کبھی مارشل لائ نہ لگتا نہ کوئی فوجی حکومت قائم ہوتی۔
پاکستان پرغیر ملکی قرضوں کا بوجھ نہ ہوتا پاکستان کا ہر شہری لاکھوں روپے کا پیدائشی مقروض نہ ہوتا۔
پاکستان ایک خوشحا ل ریاست ہوتی جس کے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق محفوظ ہوتے اور وہ حقیقی جمہوریت سے لطف اندوز ہو رہے ہوتے۔
اگر ہم معدے کی بجائے دل سے سوچیں۔ اور اپنے بزرگوں کی گراں قدر قربانیوں کو یاد رکھیں جو انہوں نے پاکستان
کیلئے دی تھیں۔ پاکستان کی خاطر آپس کی لڑائیاں ختم کردیں ۔ اپنی تمام تر توانائی کو پاکستاسن کی ترقی اور خوشحالی کیلئے استعمال کرین تو ہم سبز پاسپورٹ کی عزت بحال کر سکتے ہیں اور پاکستان کو ایک عظیم معاشی طاقت بنا کر قرضہ لینے کی بجائے قرضے دینے والا ملک بنا سکتے ہیں۔
0 comments: