خربوزہ Melon

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 12:11:00 AM -
  • 0 comments
خربوزہ موسم گرما کا ایک دلکش  لذیزغذائیت  اور طبی فوائد سے بھرپور پھل ہے۔ بچے بوڑھے جوان سبھی اس پھل کو بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔
مزاج ۔ (گرم تر) گرم درجہ اول تر درجہ دوم
ذائقہ ۔ پھیکا یا شیریں
رنگ۔ زردی مائل مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے۔
افعال و استعمال
1 ۔ خربوزے میں وٹامن , اے، بی ، سی ،ڈی، پوٹاشیم کیلشیم،فاسفورس اورتانبا،  کی کافی مقدار موجود ہے ۔ گوشت بنانے والے ، روغنی اور نشاستہ دار اجزائ پائے جاتے ہیں۔
2 ۔ ایک درمیانے سائز کے خربوزے میں دو چپاتیوں کے برابر غزائیت ہوتی ہے۔ 
3 ۔ خربوزے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ میٹھا ہو یا پھیکا دونوں صورتوں میں کھانا چاہئے کیونکہ اس کے بے پناہ فوائد ہیں۔

4 ۔ خربوزہ جلد کیلئے بہت فائدہ مند ہے ۔ جلد کی صحت برقرار رکھنے کیلئے خربوزہ عمدہ غذا ہے۔خربوزے میں شامل پروٹین نہ صرف جلد کو خوبصورت اور ملائم بناتی ہے بلکہ جلد کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ اس کے استعمال سے چہرہ اور جلد داغ دھبوں سے صاف رہتے ہیں۔ ایگزیما اور جلد کی خارش سے نجات مل جاتی ہے۔خربوزے کے چھلکے پیس کر چہرے پر لگانے سے چہرے کی رنگت صاف اور نکھر جاتی ہے۔
5 ۔ خربوزہ جسم کی خشکی دور کرتا ہے۔ اس کے استعمال سےرگوں اور پٹھوں میں قدرتی لچک رہتی ہے۔
6 ۔ خربوزے میں وٹامن ڈی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے ۔ جسکی وجہ سے موسمی گرمی کا مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔خربوزہ شدید گرمی اور لو کے خلاف عمدہ ڈھال ہے
7 ۔ خربزہ قبض کو دور کرتا ہے اور نظامِ ہضم کی اصلاح کرتا ہے۔ اس میں 90٪ پانی ہوتا ہے جو معدے کی جلن کو دور کرتا ہے اور خون کے خلیوں کو رگوں میں جمنے نہیں دیتا۔ موسم گرما میں خربوزے کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔
8 ۔ خربوزہ معدہ آنتوں اور غذا کی نالی کی خشکی دور کرتا ہے اور ان میں جما ہوافضلہ خارج کرتا ہے، 
9 ۔ خربوزہ پیشاب کی رکاوٹ کو دور کرتا ہے۔ جن لوگوں کو پیشاب کے اخراج میں تکلیف ہوتی ہے یا جن کو پیشاب قطرہ قطرہ رک رک کر خارج ہوتا ہے ان کیلئے خربوز ے کا باقاعدہ استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
10 ۔ خربوزہ خواتین میں ایام کی بے قاعدگی اور تکالیف کو دور کرتا ہے اور دودھ کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔
11 ۔ خربوزہ جسم سے فاسد مادے خارج کرتا ہےاور جگر کے سدے کھولتاہے۔ جگر گردوں اور مثانہ کی سوزش کو دور کرتا ہے دانتوں کو صاف اور چمکدار بناتا ہے۔
12 ۔ پھیپھڑوں کی صحت کیلئے بھی خربوزہ بہت مفید پھل ہے۔
13 ۔  طبی لحاظ سے خربوزہ زیادہ پیشاب لانے کی صلاحیت کی وجہ سےگردوں کیلئے بے حد فائدہ مند ہے۔ یہ گردوں کی اصلاح کرتا ہے۔ ۔پتھری کوتوڑتا ہے اور گردوں کو صاف کرتا ہے۔ خربوزوں میں موجود پانی اور نمکیات گردوں سے ریت کو خارج کرتے ہین اور پیشاب کی رکاوٹ کو دور کرتے ہیں۔
14 ۔ خربوزے میں موجود کروٹینا ئیڈ نامی پروٹین کینسر سے بچائو کیلئے قدرتی دوا ہے۔ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بھی بہت حد تک کم کر دیتا ہے۔خربوزہ کینسر کے ان بیجوں کو ہی مار دیتا ہے جو بعد میں انسانی جسم پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
15 ۔خربوز میں شامل ایک خاص جزو اڈینو سائن خون کے خلیوں کو جمنے نہین دیتا جس کی وجہ سے خون کی نالیوں میں خون کا بہائو  کسی رکاوٹ کے بغیر سے آسانی سے جاری رہتا ہے اور ہارٹ اٹیک اور اسٹروک وغیرہ کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
16 ۔ یورک ایسڈ کنٹرول کرنے کیلئے خربوزے کو لیموں کے ساتھ استعمال کریں۔ یورک ایسڈ کی تکلیف دور ہو جاتی ہے۔   
درد گردہ کیلئےخربوزے کے خشک چھلکوں کا سفوف ایک تولہ تیں چھٹانک عرق گلاب میں ڈال کر جوش دیکر چھان لیں اور اس میں ایک چٹکی کالا نمک ڈال کر درد گردہ کے تڑپتے ہوئے مریض کو پلا ئیں فوراً تکلیف دور ہو جائیگی۔
17۔ گوشت کو گلانے کیلئے بھی خربوزے کے چھلکے کا سفوف استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک چمچ خشک چھلکوںکا سفوف ایک کلو گوشت میں ڈالنے سے گوشت فوراً گل جائے گا۔







Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: