جشنِ زوال

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 6:24:00 AM -
  • 0 comments

پرائس واٹر ہائوس نے اپنی حالیہ رپورٹ  میں جو دنیا کے ملکوں کی معیشت  کا 2050 تخمینہ پیش کیا ہے   اس کے مطابق  آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پہلے  6 بڑے ملکوں کی پو زیشن مندرجہ ذیل ہوگی۔
1۔  چین اس وقت  آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے پرائس وا ٹر کی رپورٹ کے مطابق 2050 میں چین ہی دنیا کی سب سے بڑی معیشت رہے گا۔
2 ۔ بھارت اس وقت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسر بڑا ملک ہے پرائس واٹر کی رپورٹ کے مطابق 2050 میں بھارت ہی دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہوگا۔
3 ۔ امریکا آبادی کے لحاظ سے  دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے پرائس وا ٹر کی رپورٹ کے مطابق 2050 میں امریکا ہی دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہوگا۔
4 ۔  انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے  دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے پرا ئس وا ٹر کی رپوٹ کے مطابق 2050 میں انڈونیشیا ہی دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہو گا۔
5 ۔ برازیل آبادی کے لحاظ سے  دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے پرا ئس وا ٹر کی رپوٹ کے مطابق 2050 میں برازیل ہی دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہو گا۔
6 ۔  پاکستان آبادی کے لحاظ سے  دنیا کا چھٹا  بڑا ملک ہے پرا ئس وا ٹر کی رپوٹ کے مطابق 2050 میں پاکستان  دنیا کی 15ویں بڑی معیشت ہو گا۔
پرائس واٹر کی رپورٹ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ان 6 بڑے ملکوں میں پہلے پانچ ملک تو اپنی آبادی کے لحاظ 2050 میں معاشی طور پربھی 5 بڑے ملک ہوں گے لیکن ان میں پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو آبادی کے لحاط سےچھٹا بڑا ملک ہے لیکن 2050 میں  پا کستان چھٹی بڑی معیشت نہیں بلکہ 15 ویں بڑی معیشت ہوگا۔
پرائس واٹر ہائوس کی رپورٹ کے مطابق 2014 میں بھارت کی معیشت کا حجم پاکستان سے 6393 ارب ڈالر زیادہ تھا اور پاکستان کی معیشت سے 8.753 گنا بڑی معیشت تھی۔ 
 2030 میں انڈیا کی معیشت کا حجم پاکستان سے 15306 ارب ڈالر  زیادہ ہوگااور یہ پا کستان کی معیشت سے 9.335 گنا بڑی ہوگی۔
2050 میں انڈیا کی معیشت کا حجم پاکستان سے 37952 ارب ڈالر زیادہ ہوگا اور یہ پاکستان کی معیشت سے 9.923 گنا بڑی ہوگی۔۔
وزیرِ خزانہ جناب اسحاق ڈار نے بڑے فاتحانہ انداز میں بڑی مسرت کے ساتھ پرائس واٹرہائوس کی رپوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہم جناب بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کر رہے ہیں اور 2030 میں ہم دنیا کی 20 ویں بڑی معیشت اور 2050 تک دنیا کی 16 ویں بڑی معیشت ہونے جا رہے ہیں۔
جناب اسحٰق ڈار صاحب نے قوم کو لیکن یہ نہیں بتایا کے آبادی کے لحاظ سے پہلے 6 بڑے ملکوں میں سے پانچ ملکوں کی معیشت آبادی کے حجم کے مطابق 2050 میں پہلے دوسرے اور تیسرے چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہوگی لیکن ان 6 ملکوں میں پا کستان وہ واحد ملک ہوگا جو آبادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک ہے لیکن 2050 میں 6 ویں بڑی معیشت کی بجائے 15 ویں بڑی معیشت ہوگی۔
2030  میں داخل ہونے کیلئے ابھی 13 سال باقی ہیں او 2050 میں پہنچنے کیلئے ابھی 33 سال باقی ہیں اور ہمارے وزیرِ خزانہ صاحب نے ہتھیا ر پھینک دیئے ہیں ۔
اگر جناب اسحٰق ڈار صاحب اصل صورتِ حال سے آگاہ کرتے اور دوسرے ملکوں کی طرح آبادی کے حجم کی  نسبت سے بڑی معیشت بننے کا عزم کرتے تو قوموں کی تاریخ میں حالات کو تبدیل کرنے کیلئے 13 اور 33 سال؛ کیا کم عرصہ ہے۔
بھارت جو ازل سے ہمارا دشمن ہے او، جنگی جنون میں مبتلا ہے ۔ ہر وقت ہمارے وجود کو ختم کرنے کیلئے  سازشوں میں مصروف ہے۔  مودی کے وزیرِ اعظم بننے کے بعد تو بھارت کی تخریبی کاروائیوں اور سازشوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھارت کا سب سے بڑا مقصد ہی پاکستان کیلئے مسائل پیدا کرنا اور نقصان پہنچانا ہے۔  
بھارت کی معیشت کا حجم 2016 میں پاکستان کی معیشت سے 7733 ارب ڈالر زیادہ ہے  2030 میں بھارتی معیشت کا حجم پاکستان سے 15603 ارب ڈالر زیادہ ہو جائیگا او 2050 تک بھارت کی معیشت کا حجم پاکستان سے 37952 ارب ڈالر زیادہ ہو جائیگا۔
بھارت  اور پاکستان کی معیشتوں کے حجم میں جب اس قدر بڑا فرق ہوگا تو ہم بھارت کے جنگی جنون کا مقابلہ کس طرح کریں گے۔ان خطرات سے نبٹنے کیلئے قوم کو اگاہ کرنے،  اور واضح حکمتِ عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں ڈبل ٹرپل رفتار سے کام کرنا ہوگا اور اپنی آبادی کے حجم کے مطابق 2030 تک دنیا کی چھٹی بڑی معیشت بننا ہوگا۔ 
پاکستانی قوم میں بڑا دم ہے  اللہ تعالٰی نے پاکستان کو بے پناہ وسائل عطا کیے ہیں اگر کوئی مخلص قیادت میسر آجائے  تو پاکستان 2030 تک جسطرح ابادی کے لحاظ سے چھٹا بڑا ملک ہے معیشت کے لحاظ سے بھی چھٹا بڑا ملک بن سکتا ہے۔


Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: