حسد، نفرت غصہ، دشمنی جیسے زہریلے جذ بات اور صحت کی تباہی

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 12:15:00 AM -
  • 0 comments
غصہ دشمنی اور حسد کے جذبات انسانی صحت کیلئے بہت ہی تباہ کن ہیں۔ غصہ دشمنی کا پہلا ساتھی ہے۔ زہریلے جذبات کا اظہار ایسے ہی ہے جیسے کوئی چیز اندرونی دبائو کی وجہ سے پھٹ جائے۔ اور یہ چیز انسانی جسم کو نقصان پہنچائے۔ 
انسان میں حسد کا مادہ موجود ہے تو وہ اسلیئے کہ جو چیز دوسروں کے پاس ہے وہ اس کے پاس کیوں نہیں۔ مثلاً جاب، کاروبار، بینک بیلنس زمین جائداد۔ ایسی صورت میں ایک انسان ذہنی دبائو کو اپنا دوست بنا لیتا ہے۔
غصہ ، حسد اور دشمنی کے زہریلے جذبات انسانی جسم میں تنائو کا سامان پیدا کیئے رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جسم کا نظام تباہ و برباد ہو جاتا ہے۔ 
جو انسان اپنے اوپر ہر وقت غسے کا لبادہ اوڑھے رکھتا ہے وہ بلڈپریشر،السر، سر درد،اور دل کےامراض جیسی مہلک بیماریوں کا شکار  ہو جاتا ہے۔  

غصہ میں جذبات کا پھٹ پڑنا دل کے کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے۔جب دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کی کیس ہسٹری لی جا تی ہے تو وہ اپنی ہسٹری بتاتے وقت بھی غصے کی حالت میں نظر آتے ہیں۔اور ان کے دل کی خون کو دھکیلنے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ 
انسان میں غصے کے ساتھ  دشمنی کا عنصر شامل ہو جاتا ہے اور جب یہ دونوں جذبات ایک ہی وقت میں ظاہر ہوں  تو ان میں کچھ فرق ہوتا ہے۔ غصہ کسی ایک خاص وجہ سے ہو سکتا ہے۔ نا انصافی دیکھ کرسن کر یا محسوس کر کے جبکہ دشمنی ایک آہستہ سے سرایت کرنے والی اور آزادانہ رویہ کا نتیجہ ہوتی ہے۔ غصہ زیادہ تر شکایات پر مبنی ہوتا ہے۔  دشمنی زیادہ تر ان لوگوں میں نظر آتی ہے جو ہر کسی کو برا کہتے ہیں۔یہ رویہ دل کیلئے زہر کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان لوگون کی زندگی تکالیف سے بھری ہوئی ہوتی ہے اور انکی بہتری کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی۔
حسد کا اظہار دشمنی سے بھی شدید تر ہوتا ہے۔  عام طور پرخواتین میں حسد کا مادہ مردوں سے زیادہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن جدید تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ حسد کے جذبات میں عورت  اور مرد میں کو ئی فرق نہیں ہے۔ لوگوں میں حسد اکثر غصہ یا دشمنی کا روپ دھار لیتا ہے۔ آدمی ہمیشہ اپنے حسد کے جذبات کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتا۔ اسے چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔ انسان اپنے جذبہ حسد کو اپنے اندر رکھتا ہے اور نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ آدمی غصے سے پھٹ پڑتا ہے یا دشمنی کی راہ اختیار کرتا ہے۔ حسد ہر چیز کو برا کہنے اور سمجھنے کا ایک حصہ ہے۔ ہر چیز کو برا سمجھنے اور کہنے والا شخص کسی پر اعتماد نہیں کرتا اور یہی حسد ہے۔ 
خود پسندی ، خود غرضی ، لالچ،جیسی بری صفات حسد بغض اور نفرت کو جنم دیتی ہیں۔ جب ایک انسان صرف اپنی ذات کوہی اہمیت دیتا ہے اور دوسروں کے حق اور حقوق کو خوش دلی سے تسلیم نہیں کرتا تو ایسی صورت میں اس میں حسد اور نفرت کے پراگندہ جذبات جنم لیتے ہیں جو اس کی صحت کو بھی برباد کرتے ہیں۔ اسکی شخصیت کو بھی ناپسندیدہ بناتے ہیں اور اس کی کارکردگی کو بھی بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
لوگون کا ایک دوسرے کے ساتھ را بطہ خوشگوار موڈ میں ہونا چاہئے۔ ایک دوسرے کے خیالات کو جاننا اور سمجھنا چائیے۔
اگر آپ لوگوں سے رابطہ رکھیں اور گفتگو کرتے رہیں تو آپ ان زہریلے جذبات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔ 
ادویاتی علاج چیزوں کو سلجھانے کی طرف لے جاتا ہے۔زہریلے جذبات سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انسان اپنے جذبات کا اظہار صحت مندانہ طریقے سےبھی کر سکتا ہے۔
اگر آپ اپنے خیالات اور دوسروں کے برتائو کی کوئی اچھی سی توجیح کر سکیں جو عقل پر بھی مبنی ہو۔اپنے جذبتی عوامل کا اندازہ لگائیں کہ کیا آپ سے نا انصافی ہو رہی ہے۔  ساری صورتِ حال کو سامنے رکھتے ہوئے اندازہ لگائیں کہ  اس پر غصے کا اظہار مناسب ہے۔جواب منفی میں ہوگا۔ کیونکہ ممکن ہے جسے آپ نا انصافی سمجھ رہے ہوں اس میں کسی دوسرے فرد کا قصور نہ ہو بلکہ ایسے حالات و واقعات کا نتیجہ ہو جو آپکے کنٹرول میں نہ ہوں یا اپنی کسی غلطی کوتاہی نالائقی کا نتیجہ ہو۔ اپنے آپ کا دیانتداری سے محاسبہ کریں اور اپنے مقدر پر بھی مطمئن رہیں او دنیاوی مال و متاع اور زیب و زینت کو زیادہ اہمیت نہ دیں۔ اور زہریلے جذبات سے چھٹکارا حاصل کریں ۔
زہریلے جذبات کو اپنے لیئے خطرے کی گھنٹی سمجھیں اور اس کے جواز تلاش نہ کریں بلکہ ان سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ  یہ آپ کی صحت کیلئے بے حد ضروری ہے۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: