گاجر CARROT

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 1:09:00 AM -
  • 0 comments

گاجر میں غذائی اور شفائی دونوں خصوصیات پا ئی جاتی ہیں۔
  تمام دنیا میں گاجر ایک پسندیدہ سبزی کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ گاجر بہت سی بیماریوں کا شافی علاج ہے ۔ گاجر کو پکا کر اور خام حالت میں دونوں طرح استعمال کیا جا تا ہے۔
 گاجریں دیسی اور ولایتی دو قسم کی ہوتی ہیں۔ دیسی گاجریں سرخی مائل یابینگنی ہوتی ہین۔ ولایتی گاجریں زرد سرخی مائل

غذا ئیت۔              
1 . گاجر وٹامن اے کا بہت ہی اچھا ذریعہ ہے۔ اس میں سوڈیم سلفر،کلوریں اور کچھ مقدار آئیو ڈین کی بھی پائی جاتی ہے۔
2 . گاجر اینٹی آکسیڈ نت  Antioxidant  مانع عملِ تکسید  کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔
3 . گاجرغریب لوگوں کیلئے سیب سے بڑھ کرغذائی اہمیت کی حامل ہے۔
4 . گاجروں کو بغیر چھیلے استعمال کرناچاہئیے کیونکہ چھیلنے سے انکے معدنی اجزائ ضائع ہونے کا خد شہ ہوتا ہے۔ 
گاجروں کی شفائی افادیت
ا ۔ گاجر بصارت کی حٖاظت کرتی ہے ۔ نظر کی کمزوری کو دو کرنے کیلئے بہت مفید اور اہم ہے۔
2 ۔  گاجر میں سدے کھولنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ دل کی بیماریوں اور برین ہیمرج کے خطرات کو کم کرتی ہیں۔
3 ۔ گاجریں جگر کییلئے بہت ہی فائدہ مند ہیں ۔ چینی معالجیں جگر کے مریضوں کو گاجر استعمال کرنے کا مشورہ دیتےہیں
4 ۔ گاجر میں دافع سوزش اور جرا ثیم کش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ دانتوں اور مسوڑھوں کی حفاظ ت کرتی ہیں۔ مسوڑھوں سے خون رسنا بند ہوجاتا ہے۔ کمر درد کیلئے مفید ہیں۔ 
5 ۔ گاجروں کو کدوکش کرکے سوزش دانوں اور پھنسی پر لگانے سے انفیکشن کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور زخم جلد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
6 ۔ گاجروں کو خشک کرکے ان کا سفوف بنایا جا سکتا ہے اور ان کا سیزن ختم ہونے پر سفوف کو پانی میں حل کرکے توانائی کی بحالی ، انفیکشن،غدودکے مسائل ، سر درد اور جوڑوں کے درد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
7 ۔ گاجر میں پائے جانے والے کھاری اجزاء خون کو صاف کرتے ہیں، خام گاجر کو چباکر کھانے سے منہ میں پائے جانے والے جراثیم کو ہلاک ہو جاتے ہیں اور مسوڑھوں سے خوں رسنا بند ہو جاتا ہے۔
گاجر کا جوس جگر کیلئے کاڈ لیور آئل یعنی ماہی کے تیل سے زیادہ مفید ہے۔ 
8 ۔ گاجر کا جوس جسم اور سیکس کی طاقت کو بڑھاتا ہے۔
9 ۔ شیر خوار بچوں کو اگر دست لگ جائیں توانکو گاجر کا سوپ پلانا روائتی گھریلو علاج ہے۔
10۔ گاجر گردے اور مثانے کی پتھریوں کو خارج کردیتی ہے
11 -گاجر وہم  اور دماغی پریشانی کو دور کرتی ہے اور روح کو تازگی بخشتی ہے۔
خواص
رنگ ۔ اودا، بینگنی جوگیا-زرد 
ذائقہ - شیریں پھیکا
مزاج۔ گرم تر، معتدل
افعال و استعمال
مفرح ومقوی اعضائے رئیس (دل، دماغ،جگر)  ۔ نہ زود ہضم  نہ ثقیل ہے۔ زیادہ مقدار میں کھانے سے نفخ (گیس) پیدا کرتی ہیں۔ گاجر کو پکا کر اور خام حالت میں بکثرت کھایا جاتا ہے۔
ضعفِ بصارت، کھانسی، دمہ،سینے کا درد، گردہ اور مثانہ کی پتھری اور اختلاج کے مریضوں کیلئے گاجر بہت مفید ہے۔ گاجر کا حلوہ اور مربا لذیز اورمقوی ہوتے ہیں ۔
گاجر کے بیج مقوی اعصاب اور مدر بول (  پیشاب آور)  و حیض ہیں۔
گاجر میں معدنی نمکیات فولاد چونا فاسفورس اور وٹامن     کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس میں ایک جز کیروٹین پایا جاتا ہے جو وٹامن اے کا اہم جز ہے۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: