یو پی ایس اور بیٹری کاانتخاب استعمال و احتیاطی تدابیر

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 4:29:00 AM -
  • 0 comments

تعارف۔۔
یو پی ایس ایک ایسی مشین یا آلہ ہے  ۔ جب بجلی کی سپلائی بحال ہوتو بیٹری کو چارج کرتا ہے  یعنی واپڈا کی سپلائ250 وولٹ اے سی کرنٹ  کو 12 وولٹ ڈ یسی کرنٹ میں تبدیل کرکے بیٹری میں جمع کرتا ہے اور جب بجلی  سپلائی نہیں ہورہی ہوتی تو اس وقت یو پی ایس بیٹری میں جمع شدہ  12 وولٹ ڈی سی کرنٹ کو 250 وولٹ اے سی کرنٹ میں تبدیل کر کے بجلی کی سپلائی بحال کر دیتا ہے۔
یہ ساراکام خود بخود   Automatic طریقے سے ہوتا ہے گھر والوں کو اس کا احساس بہت کم ہوتا ہے کہ واپڈا کی بجلی کب گئی اور کب بحال ہوئی۔
یوپی ایس کی اہمیت
پچھلے تقریباً 10 سالوں سے جب سے پاکستان میں بڑے پیمانے سے لوڈشیڈ نگ کی جا رہی ہے، یو پی ایس کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے عام لوگ بھی یو پی ایس کو ایک نعمت سمجھتے ہیں ۔ آج تقریباً ہر صا حبِ حیثیت شخص کے گھر میں یو پی ایس موجود ہے۔ کیونکہ لوگ  بجلی  کی سہولتوں کے اسقدر عادی ہوگئے ہیں کہ بجلی کے بغیر نظامِ ذندگی رک ساجاتا ہے ۔
یوپی ایس کا انتخاب 
1 ۔ یو پی ایس کا انتخاب مندرجہ ذیل پوائنٹ کو مد نظر رکھ کریں۔
یو پی ایس پر آپ نے کتنی چیزیں چلانی ہیں اس کا تعلق یو پی ایس کے واٹ  Watts  سے ہوتا ہے۔اور کتنی دیر تک چلانی ہیں اسکا تعلق بیٹری کی کپیسٹی  Capacity سے ہوتا ہے۔
2 ۔ لہٰذا سب سے پہلے آپ یہ حساب لگائیں کہ آپ نے یو پی ایس پر کتنی چیزیں چلانی ہیں۔ آسانی کیلئے کچھ عام گھریو اشیائ کے واٹ   Watts  نیچے درج ہیں۔
3 ۔ سیلنگ فین یعنی چھت والا پنکھا اچھی کمپنی کا75- 80 واٹ عام سیلنگ فین 100 واٹ۔
پیڈسٹل فین ۔یعنی سٹینڈ والا یا زمین والا پنکھا۔ اچھی کمپنی کا  135-150 واٹ عام کمپنی کا 160-170 واٹ  
انرجی سیور درمیانے سائزکا 25 واٹ ۔
4 ۔       500 واٹ کے یوپی ایس پر زیادہ سے زیادہ   400 واٹ کا لوڈ ڈالا جا سکتا ہے۔ 700 واٹ واے پر 550 واٹ اور 1000 واٹ والے پر 850 واٹ ۔   
5 ۔         500  واٹ والے یوپی ایس پر ہم تین چھت والے پنکھے اور تین انرجی سیور آسانی سے چلا سکتے ہیں۔
یوپی ایس ہمیشہ اچھی کمپنی کا بنا  ہوا استعمال کرنا چاہئیے کیونکہ غیر معیاری یوپی ایس ایک تو بجلی ضائع کرتے ہیں اور دوسرا انکی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہوتی۔
یو پی ایس کی قسمیں
عام طور پر دو قسم کے یو پی ایس استعمال ہورہے ہیں اور دونوں ہی کامیاب ہیں اگر وہ کسی معیاری کمپنی کے تیار شدہ 
ہوں ۔
1۔ دیسی یو پی ایس ۔ اس قسم کے یوپی ایس میں ایک بڑا سا ٹرانسفارمر ہوتا ہے  جسکی وجہ سے اس کا وزن اور سائز

زیادہ ہوتا ہے۔ یہ یوپی ایس اب ہر شہر میں اکثر الیکٹریشن حضرات تیار کرکے فروخت کر رہے ہیں کیونکہ جن پرزوں کو جوڑ کر یہ یو پی ایس تیار کیا جاتا ہے وہ بازار میں عام دستیاب ہیں۔ عام ان پڑھ کاریگروں کے تیار کرنے کی وجہ سے ان کا معیار اچھا نہیں ہوتا اسلیئے صارف کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اچھی کمپنی کے تیارکردہ دیسی ٹائپ کے یو پی ایس بھی بہت کامیا ب ہیں جن میں استعمال ہونے والا ٹرانسفارمر کاپر وائر سے تیار کیا جاتا ہے اور ٹرانسفارمر کی کور بھی  معیاری ہوتی ہے۔ اور دوسری چیزیں کارڈ اور ماڈیول وغیرہ معیاری استعمال ہوتے ہیں۔
2 ۔ ولائتی ٹائپ یوپی ایس ۔
یہ یوپی ایس وزن میں ہلکے اور سائز مین دیسی کی نسبت
کافی چھوٹے ہوتے ہین۔ ان کا استعمال بھی کافی فروغ پا رہا ہے ۔ اس قسم کے یوپی ایس بھی کامیاب ہیں اگر کسی اچھی کمپنی کے تیار کردہ ہوں۔ ہومیج      Homage، اور این ایسNS  کمپنی کے یوپی ایس کا معیار قابلِ بھروسہ ہے اور زیادہ تر ان کے یو پی ایس ہی استعمال ہو رہے ہیں۔ 
3 . اگر مکان کی دو منزلیں ہوں تو بہتر ہے کہ ہر منزل پر علیحدہ یو پی ایس لگائیں۔
یوپی ایس خریدتے وقت مندرجہ ذیل چیزوں کا خیال رکھیں۔
ا ۔ عام طور پر یو پی ایس میں بیٹری کیلئے اوور وولتیج کٹ آف(  Over voltage cut off) تو ہوتا ہے مگر انڈر وولٹیج کٹ آف نہیں ہوتا (Under voltage cut off)  یہ ضرور ہونا چاہئے۔ یہ اس لیئے ضروری ہے کہ اگر بیٹری کے وولٹیج انتہائی کم سطح سے نیچے آجائیں تو یو پی ایس آف ہو جائے۔ اس سےبیٹری ڈسچارج  Discharge  نہین ہوتی اور خراب ہونے سے بچ جاتی ہے.
2 ۔ یوپی ایس کو بیٹری سے جوڑنے والی تاریں معیاری اور موٹی ہونی چاہئیں اگر تاریں باریک اور غیر معیاری ہوں گی تو گرم ہوجائیں گی۔
بیٹری کا انتخاب
1 -   500  اور 700 واٹ کے یوپی ایس کو سنگل بیٹری اور 1000 واٹ کے یوپی ایس کو ڈبل بیٹری لگتی ہے۔
2 - 500 واٹ کے یوپی ایس کیلئے 125AH سے  175AH تک کی بیٹری کافی ہے اور 700 واٹ کیلئے 175AHسے
190AH اور  1000 وات کیلئے 125AH  یا 150AH کی دو بیٹریان کافی ہیں۔
3 ۔ بیٹری ہمیشہ نئی خریدیں۔ سیکنڈ ہینڈ یا مرمت شدہ بیٹری ہر گز نہ لگا ئیں، کیونکہ چارجنگ کے دوران ان میں بجلی ضائع ہو تی ہے۔
یو پی ایس کی تنصیب اور استعمال۔
1۔ یوپی ایس کو ایسی جگہ لگائیں جہاں ہوا کا گزر ہوتا ہو کیونکہ بیٹری چارجنگ کے دوران بیٹری سے گیس خارج ہوتی ہے۔جو کہ صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔
2 ۔  ایسی جگہ منتخب کریں جہاں یو پی ایس اور بیٹری  آپ کی آسان پہنچ میں ہو اور دیکھ بھال میں آسانی ہو۔
3 ۔ عام طور پر الیکٹریشن حضرات یو پی ایس کیلئے سنگل تار کی وائرنگ کرتے ہیں جو کہ ہر گز مناسب نہیں اس کی وجو ہات عام آد می کی سمجھ میں آنے والی نہیں ہیں لہٰذا ہمیشہ ڈبل تا ر کی وائرنگ کروائیں  چاہے خرچہ جتنا بھی آئے۔ سنگل تار کی وائرنگ سے یوپی ایس خراب ہو جاتے ہیں۔ ڈبل تا ر سے مراد یہ ہے کہ نیوٹرل اور فیز کیلئے دو علیحدہ علیحدہ تاریں جائیں۔ یہ نہین کہ یو پی ایس  کی نیوٹرل کو ساری وائرنگ کی نیوٹرل سے جوڑ دیا جائے۔
4 ۔ بیٹری کے ٹرمینل پر کنکشن سے پہلے تھوڑی سی گریس لگائیں پھر کنکشن اچھی طرح ٹائٹ کریں۔ اس مقصد کیلئے زیادہ تر لوگ چونڈھیاں بھی استعمال کر رہے ہیں ان پر بھی تھوڑی سی گریس لگا دینی چاہئے تا کہ زنگ اور سالٹ سے محفوظ رہیں۔
5 ۔ چارجنگ کے دوران بیٹری کے وولٹیج 14.2 سےزیادہ نہیں ہونے چاہئیں ۔ جب یو پی ایس استعمال ہو رہا ہو اس وقت بیٹری کے وولٹیج 10.5 سے ہر گز نیچے نہیں آنے چاہئیں اس کا پتہ آپ کو ڈیجٹل وولٹ میٹر سے چلے گا۔ لہٰذا اگر آپ  نوٹ کریں کہ بیٹری اور چارج ہو رہی ہے یا استعمال کے دوران وولٹیج 10.5 سے نیچے آجائیں تو پھر کسی اچھے کاریگر سے یو پی ایس کی سیٹنگ کروالیں ورنہ بیٹری 6 سے 9 ماہ کے دوران خراسب ہو جائے گی۔
6 ۔ ڈونکی پمپ  گرائنڈر،ڈسٹ بلور، وغیرہ یو پی ایس  پر ہر گز نہ چلا ئیں کیونکہ اس قسم کی موٹریں سٹارٹنگ کے وقت  6 سے 8 گنا زیادہ کرنٹ لیتی ہیں جو کہ یو پی ایس کیلئے خطرناک ہے۔
7۔  اگر کہیں ایسی صورت ہو کہ یو پی ایس نئی بیٹری کے ساتھ بھی پوری ٹائمنگ نہ دے رہا ہوتو اس بات کی تسلی کر لیں کہ واپڈا سپلائی 220 وولٹ ہی آ رہی ہے۔ اگر واپڈا سپلائی 220 وولٹ سے کم ہوتو بیٹری پوری طرح چارج نہیں ہوتی اور ٹائمنگ کم ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت میں وولٹ پورے کرنے کیلئے یو پی ایس کو سٹیبلائزر کے ساتھ لگائیں۔
8 ۔ پنکھے کو یو پی ایس پر زیادہ سلو نہیں چلانا چاہئیے لہٰذا ڈمر Dimmer کوکم از کم ہاف پر رکھیں ۔
9 ۔ اگریوپی ایس پر 50٪ سے زیادہ لوڈ ڈالا جائے اور روزانہ تقریباً 6 گھنتے استعمال کیا جائے تو بیٹری  12 سے 15 مہینے نکال جاتی ہے۔
10 ۔ بیٹری ختم ہونے کی ایک واضح نشانی تو یہ ہے کہ یوپی ایس تھوڑی دیر چلنے کے بعد بند ہو جاتا ہے۔ دوسری نشانی یہ ہے کہ چارجنگ کے دوران بیٹری گرم ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں بیٹری فوراً تبدیل کرلیں کیونکہ خراب بیٹری بجلی بہت ضائع کرتی ہے۔
11 ۔ شروع کے 3 مہینے تک بیٹری میں پانی ڈالنے کی ضرورت پیش نہیں آتی لیکن گاہے بگاہے بیٹری کاپانی چیک کرتے رہیں جو کہ لو لیول کے نشان سے نیچے نہیں آنا چاہئے۔ اگر ایک مرتبہ بیٹری خشک ہو جائے تو اس کی کارکردگی بری طرح متاثر ہو جاتی ہے اور بیٹری جلد خراب ہو جاتی ہے۔
12 ۔ اگر یوپی ایس استعمال نہ ہو رہا ہو تو اسے آف کر دیں ، کیونکہ اگر یو پی ایس پر کوئی بھی لوڈ نہ ہو تو پھر بھی بیٹری کے ایک سے دو امپیر استعمال ہو تے رہتے ہیں۔
13 -آخر میں سب سے گذارش ہے کہ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو اچھے اہل دیانتدار اور خوفِ خدا رکنے والے حکمران ؑعطاکرے ۔ جو عوامی بہبود کے کام کریں بجلی پانی اور دوسرے مسائل کو حل کریں۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: