السی ( کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کو کم کرتی ہے)

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 7:10:00 AM -
  • 0 comments

السی جسکو انگریزی زبان میں لن سیڈ کہتے ہیں ۔ آج کل ترقی یافتہ ممالک میں اس کی افادیت کی دھوم مچی ہوئی ہے ۔ ناشتہ میں اس کے استعمال کا رواج عام ہو چکاہے۔ السی ہمارے ہان سردیون میں مستورات بہت استعمال کرتی تھیں۔   السی کے بیجوں کو دوسری غذائی چیزوں کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔ آج بھی اکثر لوگ سردیوں میں السی کی پنیاں گڑ اور تیل ڈال کربناتے ہیں ۔ جو لذیز ہونے کے ساتھ ساتھ سردی کے
اثرات اور کئی دوسری بیماریوں  کھانسی، نزلہ زکام ، بخار وغیرہ سے محفوظ رہنے میں مدد دیتی ہیں۔
نباتاتی لحاظ سے اس کاتعلق یو فور بی ایسی  Euforebiacea  فیملی سے ہے۔
السی کا پودا کوئی گز بھربلند ہوتا ہے۔ اس کے بیجوں سے تیل نکالا جاتا ہے۔
رنگ۔ سرخ  سیاہی مائل         ذائقہ۔ پھیکا 
مزاج ۔ گرم خشک درجہ اول
افعال و استعمال
1 ۔ قدیم اطبائ السی کو بلغمی کھانسی دور کرنے  اور سینے کو غلیظ رطوبت سے پاک کرنے کیلئے   استعمال کرتے رہے ہیں ۔
2 ۔ السی کی چائےکھانسی، دمہ،، مثانہ اور رحم کے ورم اور سوزاک میں استعمال کرائی جاتی ہے۔
3 ۔ السی کے بیج قبض کودور کرتے ہیں ۔ ورم کو تحلیل کرتے ہین۔ گردے اور مثانے کے زخم بھرنے میں استعمال ہوتے ہین۔ یہ پیشاب خوب لاتے ہیں ۔ قوتِ باہ بڑھاتے ہیں۔منی کو گاڑھا کرتے ہیں ۔جگر کے ورم کو تحلیل کرتے ہیں۔ تھوک میں خون آنے کو بند کرتے ہیں۔تلی کا ورم بھی تحلیل ہو جاتا ہے۔ پسینہ اور حیض آور ہے۔
4 ۔ قدیم ویدک نظریہ کے مطابق السی کے استعمال سے طاقت بڑھتی ہے۔ منی زیادہ پیدا ہوتی ہے اور کھانسی ختم ہو جاتی ہے۔
5 ۔ جدید نظریات کے مطابق السی کے بیجوں کو ذرا بھون کر استعمال کرنا چاہئیے۔ اس کو گرم کرنے سے اس میں موجود ایک زہریلا کیمیائی مرکب ختم ہو جاتا ہے۔ السی پاکستان ہندوستان، مصر،ہالینڈ ،انگلینڈ اور کینیڈا میں بکثرت پائی جاتی ہے۔
6 ۔ السی میں پائے جانے والے اجزائ وریدوں کے اندر کولیسٹرول کو جمنے سے روکتے ہیں۔ وریدوں کی گنجائش کو کم نہیں ہونے دیتے،پلیٹ لیٹ کو اکٹھا نہیں ہونے دیتے جسکی وجہ سے دل کے حملےکوروکنے میں  مدد دیتے ہین۔
7 ۔ السی میں سب سے زیادہ پایا جانے والا جزو الفا لی نونک ایسڈ ہے جو کہ انسانی جسم کیلئے ضروری جزو ہے  اس کی کمی کینسر اور دل کے امراض کا باؑعث بنتی ہے۔ 
8 ۔السی کا استعمال انسان کو کینسر میں مبتلا ہونے سے رو کتا ہے۔
السی کے اجزائے ترکیبی۔
پاکستان میں ملنے والی السی میں تیل کی مقدار 36٪ ۔  لحمیات( پروٹین)  26٪ ،  راکھ (نمکیات) 3.2٪ ، ریشہ دار مادے6٪  ،نائیٹروجن فری ایکسٹریکٹ 26٪
السی کے بیجوں میں اپنے وزن سے 6 گنا زیادہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت ہے۔
السی میں موجود عناصر (نمکیات)
سلی کون آکسائیڈ6.6٪ ، کیلشیم اوکسائیڈ 11.25٪ ، ایلومینیم آکسائیڈ ،3.81  ٪  آئرن آکسائیڈ 0.73٪ ، ٹائیتینک آکسائیڈ 0.31٪ ،میگنیشیم آکسائیڈ ، 14.45 ٪ ، پوٹاشیم آکسائیڈ 20.82٪ ، سوڈیم آکسائید 3.19٪ ، زنک آکسائیڈ  0.50٪ ، فاسفورس آکسائید38.93٪
جدید تحقیق کے مطابق السی مندرجہ ذیل امراض کیلئے بہت مفید ہے۔
1 ۔ السی کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ السی کے تیل میں کولیسٹرول بالکل نہین پایا جاتا۔
2۔ یہ کینسر کے خطرات کو کم کرتی ہے۔ 
3 ۔ گردے کے مریضون کو السی استعمال کروانا بہت مفید ہے۔
4 ۔ السی ملیریا کے بخار میں بھی مفید ثابت ہوئی ہے۔ 
5۔ جن پیراسائیٹ پر کلورین کا  اثر نہیں ہوتا  ان پر السی بہتر طریقےسے اثرانداز ہوتی  ہے اس کی وجہ اومیگا  3فیٹی ایسڈ کی السی میں موجودگی ہے  ۔
6۔ اندرونی ورم کو دور کرتی ہے۔
7۔ دل کے امراض کے خطرات کو روکتی ہے۔
8۔ قوتِ باہ کو بڑھاتی ہے۔ جسمانی طاقت کیلئے السی بہترین خوراک ہے۔
9۔ جانوروں کو کھلانے سے انکے دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ 
10 ۔ سلینیم کے زہریلے پن ختم کرتی ہے۔ 
 خوراک کی مقدار
السی کے بیج 50 گرام تک یومیہ استعمال کیئے جاسکتے ہیں۔
السی کو استعمال کرنے کے طریقے۔
1 ۔ السی کو تھوڑا سا بھون کر استعمال کریں اس سے اس میں موجود زہریلا مادہ ختم ہوجاتا ہے۔ 
2 ۔  السی اور تل برابر مقدار لیکر تھوڑے بھون کر باریک کر لیں اور ایک بڑا چمچ صبح شام استعمال کریں۔
3 ۔ ناشتہ کے وقت دلیہ اور کارن فلیک کے ساتھ استعمال کریں۔
4 - بریڈ میں ڈالکر استعمال کی جاسکتی ہے۔
5 ۔ جانوروں کی خوراک میں ڈالکر ان سے حاصل ہونے والے دودھ کی کوالٹی کو بہت بہتر کیا جا سکتا ہے۔


Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: