تند رستی ہزار نعمت ہے

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 3:14:00 AM -
  • 2 comments




تندرستی اور اچھی صحت انسان کیلئے اللہ رب العزت کابہت بڑا انعام ہے۔ہر انسان کو اپنی صحت کی قدر کرنی چاہئے۔
صحت کو قائم رکھنے کیلئے زندگی فطری قوانین اور اصولوں کے مطابق گزارنی چاہئے۔ہر انسان کو اپنی صحت کے بارے میں ضروری قوانینِ صحت کا علم ہوناچاہئے۔جو لوگ صحت کے قوانین کی پابندی کریں گے ان کی عمر دس بیس سال زیادہ ہوجائے گی۔ وہ خود بھی زندگی سے بھرپور لطف اٹھائیں گے ، اپنے عزیزو اقارب اور ملک و قوم کی خدمت بہتر انداز میں کرسکیں گے ۔

مقامِ حیرت ہے کہ لوگوں کو صحت کےقوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قدرت کی طرف سے اکثر سزائے مرض یا سزائےموت ملتی رہتی ہے، اس کے باوجود لوگ صحت کے اصولوں کی پابندی نہیں کرتے۔ اپنے اپ کو اور اپنے گھر والوں کو عذاب اور پریشانی میں مبتلا کرتے ہیں۔
بیماریوں سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہر انسان قوانینِ صحت سیکھے اور ان کی پیروی کرے۔
اس کاوش کا مقصد یہ بتانا ہے کہ زیادہ تر بیماریاں اور قبل از وقت اموات ہماری اپنی بد اعمالیوں کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔
تھوڑی سی تکلیف اور معمولی کوشش کے ساتھ ہم قوی اور کامیاب پر لطف لمبی عمر جی کر بڑھاپے کی عمر حاصل کرسکتے ہیں۔ صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔۔بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
صحت کے دو بنیادی اصول ہیں۔ (1) چست اورفعال رہنا۔ (2) بیماریوں سے بچنا

چست اور فعال رہنا۔ 

تندرست رہنے کیلئے سستی اور کاہلی سے پرہیز کرنا ، چست اور فعال رہنا ضروری ہے۔وقت کی پابندی کرین۔ باقاعدگی سے سیر اور ورزش کریں۔ کھانا وقت پر کھائیں۔ سات یا آٹھ گھنٹے بھرپور نیند لیں۔

صفائی اور پاکیزگی۔

 بیماریوں سے بچنے کیلئے جسم لباس اور ماحول کو صاف رکھنا بے حد ضروری ہے ۔ جس قدر ماحول صاف اور پاک ہوگا اسی قدر بیماریاں کم پھیل سکیں گی اور لوگ صحت مند رہیں گے۔

تازہ ہوا۔

زندہ رہنے کیلئے ہر جاندار کیلئے ہوا سب سے ضروری اور لازمی ہے ۔ خوراک کے بغیر تو انسان چند دن زندہ رہ سکتا ہے مگر ہوا کے بغیر انسان چند منٹ بھی زندہ نہیں رہ سکتا۔ اگر سانس لینے کیلئے ہمیں تازہ ہوامیسر نہ ہو تو ہم صحت مند نہیں رہ سکتے۔ ہوا جس قدر تازہ اور صاف ہو اسی قدر صحت کیلئے مفید ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھلی اور صاف ستھری فضا میں رہنے والے لوگ زیادہ صحت مند اور توانا ہوتے ہیں اور جو لوگ تنگ و تاریک مکانات میں رہتے ہیں ،جہان تازہ ہواکی امدورفت کم ہوتی ہے وہ لگ مرجھائے ہوئے کمزور اوربیمار ہوتے ہیں ۔ اس لئے ضروری ہے کہ گھر اور رھائشی مکانات کھلے اور ہوا دار ہوں۔ مکانات کی تعمیر کے وقت ان میں روشنی اور ہوا کی آمدورفت کا خاص خیال رکھا جائے۔ 

پانی۔

ہوا کے بعد زندہ رہنے کیلئے پانی سب سے ضروری ھے۔صحت کو قائم رکھنے کیلئے ہمیشہ کثافتوں سے پاک صاف پانی استعمال کرنا چاہئے۔ کثیف میلا اور بدبودار پانی ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہئے۔صاف پانی کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی بو نہ ہو۔ بے رنگ ہو۔خوش ذائقہ ہو۔اگر پانی کاذائقہ تلخ یا نمکین ہو تو پانی کثیف ہو گا۔اس میں ہوا کی آمیزش ہو جس کی وجہ سے وہ چمکدار معلوم ہوتاہے۔

خوراک

صحت قائم رکھنے کیلئے متوازن اور مناسب خوراک کی بہت اہمیت ہے۔سادہ اور قدرتی غذا استعمال کرنی چاہیے۔باسی اور گلی سڑی غزا سے پرہیز لازمی ہے۔بازاری بیکری اور مرغن اشیا سے بچنا چاہئے ۔فروٹ اور سبزیون کا زیادہ استعمال کرناچاہیے۔ کھانا مناسب وقفے کے بعد کھاناچاہئے۔ بغیر بھوک کھانا ہرگز نہین کھانا چاہئے۔

 

 





Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

2 comments:

  1. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  2. Jo Bemariyaan Hain Woh Khatam Kaise Ki Jasakti Hain?

    ReplyDelete