زرشک حسن اور جوانی کا محافظ اور عقابی طاقت کا انمول خزانہ-

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 3:54:00 PM -
  • 0 comments


 زرشک شیریں  حیران کن طبی فوائد
زرشک ایک خاردار درخت کشمل کا پھل ہے - اس کے تنے کی لکڑی کو داراہلد اور اس کے عصارہ کو رسونت کہتے ہیں- اس کارنگ ہککا سیاہ یا اودا سرخ ہوتا ہے-
ذائقہ- 
چاشنی دار کھٹہ میٹھا ہوتا ہے-

زرشک کا مزاج -سرد خشک ہے
زرشک حسن اور جوانی کو قائم رکھتا ہے-بڑھاپے کو ڈیلے کرتا ہے-

زرشک خوف، ڈپریشن، انیگزائٹی مایوسی، اعصابی اور جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے-
 
جب کوئی شخص یا مریض بہت کمزوری محسوس کرے ، زندگی سے مایوس ہوکر خوف میں مبتلا ہوجائے کہ میں مر جائوں گا اس کو ایک چٹکی چائے کی پتی اور دس دانے زرشک ایک کپ پانی میں ڈالکر اس کو تین چار جوش دیکر قہوہ بنا کر استعمال کریں اور قدرت کے کرشمے دیکھیں کہ جسمانی کمزوری اور خوف کس طرح دور ہوتا ہے - 
زرشک جگر کی طاقت اور اصلاح  کیلئے بے پناہ خواص کا حامل ہے - ہیپاٹائٹس کا  پرانا مریض ہو، کالا یرقان ہو یا پیلا- جگر سکڑ گیا ہو یا جگر کا کینسر -ان سب مریضوں کیلئے زرشک سے بڑھکر کوئی بڑی نعمت ہے-
زرشک جسمانی طاقت کا انمول خزانہ ہے-
معدہ اور جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے- جگر کو قوت دیتا ہے-صفراکی تیزی کو دور کرتا ہے-پیاس کو تسکین دیتا ہے-صفراوی دستوں کو ختم کرتا ہے-
نظر کی کمزوری کو دور کرنے کیلئے زرشک بہت لاجواب ہے- زرشک عقاب کی خوراک بھی ہے-عقاب کی نظر بہت تیز ہوتی ہے- عقابی نگاہ کی تیزی میں زرشک شیریں کا راز بھی پوشیدہ ہے-

زرشک استعمال کرنے کے طریقے-

تین چار دانوں سے لیکر پندرہ دانوں تک روزانہ  اپنے مزاج اور رغبت کے لحاظ سےاستعمال کیا جا سکتا ہے-
زرشک کو کسی بھی وقت نہار،یا کھانے کے بعد مناسب وقفے سے استعمال کیا جا سکتا ہے-
زرشک کے دانے آپ چبا کر کھا سکتے ہیں- اس کو آپ پانی میں بھگو کر استعمال کر سکتے ہیں-
چہرے کے رنگ و روپ کو نکھارنےکیئے اس کو عرقِ غلاب میں بھگو کر استعمال کریں -
زرشک کو دودھ کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے- ایک چائے والی چمچ زرشک  ایک کپ گرم دودھ میں ڈال کر صبح نہار یا نمازِعصر کے بعد استعمال کرنے سے لا جواب فوائد حاصل ہوتے ہیں-







Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: