فالسہ GREWIA ASLATICA

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 6:29:00 AM -
  • 0 comments
 فالسہ موسم گرما مشہور پھل ہے جو بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے ۔ لذیز ہونے کے ساتھ ساتھ فالسے میں بے شمار غذائی اور طبی فوائد بھی پائے جاتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں فالسہ قدرت کی بڑی نعمت ہے۔سائزمیں فالسہ جنگلی بیری کے  چھوٹےبیر کے برابر ہوتا ہے۔ ابتدا میں کچے فالسے کا رنگ سبز جب پکنے لگتا ہے تو رنگ سرخ او مکمل پک کر سیاہی مائل بینگنی ہو جاتا ہے۔اس کے اندر بیر کی طرح بیج بھی ہوتا ہے۔
رنگ ۔ سرخ و سیاہ
ذائقہ ۔ شیریں اور ترش (کھٹا مٹھا)
مزاج ۔ سرد درجہ دوم ، خشک درجہ اول
مقدار خوراک ۔ 25 گرام سے 50 گرام
افعال و استعمال
ا۔ فالسے کا مزاج سرد اور خشک ہے۔  حرارت اور پیاس کوتسکین دیتا ہے۔ شدید گرمی اور لو  کے موسم میں فالسے کا شربت سن سٹروک سے محفوظ رکھتا ہے۔
2 ۔ فالسہ متلی ، قے، ابکائی ، بے چینی   ۔ اور گرمی کے بخارکو دور کرتا ہے  ۔
3 ۔ فالسے میں 81٪ پانی کے علاوہ پروٹیں اور نشاستہ بھی ہوتا ہے۔
4 ۔ فالسہ مقوی دل،معدہ اور جگر ہے۔گرمی کے بخار سینہ، معدہ اور پیشاب کی سوزش کو دور کرتا ہے  ۔
5 ۔ فالسے کا شربت خفقان اور اختلاجِ قلب کیلئے بھی مفید ہے۔
فالسہ تیزابیت اور بد ہضمی سے نجات دیتا ہے۔
6 ۔ فالسہ خون کو صاف کرتا ہے۔ سوزش اور خون کے انتشار کیلئے بے حد مفید ہے۔
7 ۔ فالسہ دمہ نزلہ زکام ، کھانسی اور گلے کی خراش سے نجات دلاتا ہے۔
8 ۔ فالسہ خون کے جوش کو کم کرتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند ہے۔ 
9 ۔ فالسہ قبض اور خشکی پیدا کرتا ہے ۔ اگر فالسہ کھانے کے بعد چائے والی چمچ گلکند استعمال کرلی جائےتو فالسہ قابض اور خشک نہیں رہتا۔
فالسہ جلد خراب ہوجاتا ہے۔ ایک یا دو روز سے زیادہ فریج کے بغیر نہیں رکھا جا سکتا۔

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: