کرپشن تسلیم

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 7:09:00 AM -
  • 0 comments

 پانامہ لیکس کے بعد کرپشن کرپشن کا واویلا کچھ زیادہ ہی زور پکڑ گیا ہے، تحریکِ انصاف والے کرپشن کے انکشافات اس طرح سے کر رہے ہیں جیسے یہ کوئی  نئی واردات پہلی دفع ہوئی ہو اور لوگوں کو حکمرانوں اور سرکاری اہلکاروں کی کرپشن اور لوٹ مار کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہ ہو۔ 
جو لوگ کرپشن کی دہائی دے رہے ہیں یہ کرپشن متاثرین نہیں ہیں بلکہ ان میں  سے اکثر کرپشن سے وقتاً فوکتاً فیضیاب ہوتےرہے اور آج وہ اندرون اور بیرون ملک عربوں روپے کی جائدادوں کے مالک ہیں۔ 
جن لوگوں کے سامنے یہ کرپشن کا واویلا مچا رہے ہیں وہ گذشتہ چار دہائیوں سے کرپٹ سیاستدانوں ، کرپٹ حکمرانوں کرپٹ اہل کاروں کو بھگت رہے ہیں۔ عوام رشوت دے کر کام کروانے اور سرکاری اہل کار رشوت کے بغیر کام نہ کرنے کے عادی ہو چکے ہیں۔ 
پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلزپارٹی کو لوگ ووٹ کوئی یہ سمجھ کر نہین دیتے کہ یہ کرپشن سے پاک  بڑی ایماندار اور پارسا سیاسی جماعتیں ہیں۔ عوام ان سیاسی جماعتوں کی کرپشن  اور لوٹ مار کو اچھی طرح جانتے بوجھتے اور سمجھتے ہوئے ووٹ دیتے ہیں اور کرپٹ حکمرانوں کو اپنے آپ پر مسلط کرتے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر پا کستانی عوام اپنی پرچی ان کرپٹ سیا سی جماعتوں کے خلاف استعمال کر کے ان کو عبرت کا نشان کیوں نہیں بنا دیتے۔ کیوں بار بار ان کو اپنے اوپر مسلط کرتے ہیں۔
اس کا سادہ ساجواب یہ ہے کہ لوگوں نے کرپشن کو تسلیم کرلیا ہے۔ عوام کرپشن کی زہر کے عادی ہو گئے ہیں۔ لوگوں کے دماغ میں کرپشن بیٹھ گئی ہے ۔انہیں یقین  ہو گیا ہے ہر کام کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے ۔ فیس کے بغیرکسی سرکاری دفتر سے کوئی کام کروانے کے بارے میں سوچنا حماقت اور باعثِ شرمندگی ہے۔ 
لوگ کرپشن کی گندگی سے آلودہ ماحول کے اس قدر عادی ہو گئے ہیں کہ جب تک کوئی سرکاری اہل کار اپنی فیس وصول کر نہیں لیتا انہیں یقین ہی نہیں ہوتا  کہ ان کا کام ہو جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی تقریباً 4 دہائیوں سے پاکستانی عوام پر مسلط ہیں ، ان دونوں جماعتون  نے اگر کسی میدان میں ترقی کی ہے تو وہ ہے کرپشن۔ ان دونوں جماعتوں کو جب بھی موقع ملا انہوں نے کرپشن کے میدان  میں ایسا میدان مارا کہ لوگ عش عش کر اٹھے۔ 
جن لوگوں کی عمر 50 سال یا اس سے کم ہے شعور کی منزل کو پہنچنے کے بعد انہوں نے زیادہ تر  پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ نون کی حکومت کو بھگت رہے ہیں یہ لوگ انہی کے  کرپٹ طرزِ حکومت کے عادی ہو گئے ہین یہ نادان لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ حکمران کرپشن کرتے ہی ہیں یہ ان کا حق ہے۔
ان دونوں جماعتون کی کرپشن کی وجہ سے ملک میں کرپشن کلچر بڑا مضبوط ہو گیا ہے۔ عوام کا مزاج اس قسم کا بن چکا ہے کہ جس کو موقع ملے اسے کرپشن کرنی چاہئیے۔ 
تمام سیاسی لوگ ، سرکاری اہلکار  اور پرائیویٹ لوگ سب مل کر ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ جس کو موقع نہیں ملتا وہ ایماندار ہے۔
پانامہ سکینڈل عام آدمی کا مسئلہ نہیں ہے کیونکہ لوگ جانتے ہیں جو بھی حکومت آئے گی وہ بھی یہی کچھ کرے گی۔ جو لوگ پانامہ سکینڈل کو زندگی اور موت بنائے ہوئے ہیں وہ بھی کرپشن ختم کرنے کیلئے مخلص نہیں ہیں بلکہ صرف حکومت کا خاتمہ اور رسوائی ان کی منزل  ہے تاکہ ان کو اقتدار میں آنے کا موقع مل سکے۔
پانامہ لیکس کل کی بات ہے جو آج عربوں کھربوں روپے کی لوٹ مار ہر روز جاری ہے کیا وہ کرپشن نہیں ہے۔  جو گزشتہ 40 سال سے لوٹ مار جاری ہے وہ کسی کو نظر نہیں آئی ۔
 بد قسمتی سے ہمارے ہاں  کرپشن کیلئے بہت سپورٹ  موجود ہے ۔کرپشن اتنی آسانی سے ختم نہیں ہوگی۔بادشاہ کو راستے سے ہٹانے سے کوئی دوسرا سوار بادشاہ کی جگہ لے لے گا اور کرپشن جاری رہے گی۔ کرپشن ختم کرنے کیلئے اس کے خلاف جنگ بڑی بے جگری اور دیانتداری سے لڑنا پڑے گی۔ ہر مقام اور سطح پر کرپشن کے خلاف تمام محاذ اوپن کرنا پڑیں گے۔ بادشاہ کے ساتھ ساتھ کرپٹ سواروں اور پیادوں کابھی بندوبست کرنے کے بعد کرپشن کی امبر بیل سے نجات کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ 




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: