میر کیا سادہ ہے- رکشہ ڈرائیور اور سواریوں کے درمیان دلچسپ گفتگو

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 4:49:00 AM -
  • 0 comments
اپنے گائوں سے چنگچی رکشہ پر شہر جاتے ہوئے پچھلی سیٹ پر بیٹھا رکشہ  ڈرائیور اور اگلی سیٹ پر بیٹھے دو دوسرے مسافروں کے درمیان دلچسپ گفتگو سن رہا تھا -
 ایک سواری نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے - گائوں سے شہر تک رکشہ کا کرایہ دس روپے تھا ، اب یہ پچاس روپے لیتے ہیں - رکشہ  ڈرائیور نے فورآ مداخلت کرتے ہوئے کہا جناب ہم کیا کریں - آپ کو کچھ پتہ بھی ہے کہ پٹرول کتنا مہنگا ہو گیا ہے- ہم سارا دن محنت کرتے اور خوار ہوتے ہیں لیکن بچوں کیلئے دو وقت کی روٹی کاخرچ بھی نہیں کما سکتے - 
ساتھ والی سواری نے کہا وزیراعظم نے نوٹس لے لیا ہے اب مہنگائی ختم ہو جائے گی ، وزیر اعظم نے  مہنگائی کے خاتمے کیلئے15 ارب روپے سبسڈی
دینے کا فیصلہ کر لیا ہے - 
رکشہ ڈرائیور نے کہا ساڈا وزیرَ اعظم وی کتنا بھولا ہے اس سبسڈی دا ساڈ ے ورگے غریباں  نوں کوئی فائدہ نہیں ہوندا-جنہاں نے آٹا کلو دو کلو، دال ، چینی اور گھی پائو یا آدھ پائو خریدنا ہوتا ہے- حکومت  سبسڈی سے بھی فائدہ پیسے والوں کو پہنچاتی ہے - جو موقع ملتے ہی سستی خریداری کرکے اپنی کوٹھیا ں بھر لیتے ہیں-
سواری نے کہا تو پھر آپ ہی بتا ئیں کہ حکومت غریب لوگوں کو کس طرح فائدہ پہنچائے - رکشہ ڈرائیور نے جواب دیا کہ حکومت اگر غریبوں کو کوئی فائدہ پہنچانا چاہتی ہے تو اور کچھ نہ کرے صرف پٹرول کچھ سستا کردے ، اس کا فائدہ خود بخود غریب لوگوں کو پہنچے گا - ہم ر کشہ والوں کی آمدنی میں کچھ اضافہ ہو جائے گا- زمینداروں کو فائدہ ہوگا ، ٹریکٹر ، ٹیوب ویل  اور دیگر اخراجات میں کمی آئے گی اور پیداوار بھی زیادہ ہوگی اس طرح مہنگائی    کم ہوجائے گی- لیکن جس طرح حکومت مہنگائی ختم کرنا چاہتی ہے اس طرح مہنگائی کبھی ختم نہیں ہوگی سب امداد لٹیرے پھر سے لوٹ کر لے جائیں گے-
جب میں نے گھر آکر رکشہ ڈرائیور کی باتوں پر غور کیا تو وہ مجھےتوکوئی دانشور لگا- 
رکشہ ڈرائیور کے مطابق سبسڈی سے انتہائی غریب اور مستحق لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا - جس فرد نے پانچ سو سےایک ہزار روپے یومیہ کمانے ہیں ، وہ بھی اگر دیہاڑی لگ گئی تو - ہر روز تازہ راشن خریدنا ہے-
وہ بھی پائو آدھ پائو اور زیادہ سے زیادہ کلو دو کلو- اس کو سبسڈی سے خاک فائدہ ہوگا- اگر اس کا ٹھکانا شہر سے دور ہے تو وہ یوٹیلیٹی سٹور تک پہنچنے کیلئے پانچ سو ہزار کی کمائی سے سو دو سو کرایہ ادا کر سکے گا؟
رکشہ ڈرائیور کا یہ خدشہ بھی اپنی جگہ درست ہے کہ حکومت کی سبسڈی سے صرف پیسے والوں کو فائدہ ہوتا ہے یا لوٹ مار کرنے والوں کو-
جو لوگ غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں - وہ لوگ ہی سب سے پہلے حکومت کی کسی امداد کے مستحق ہیں یہ- لوگ نہ تو یوٹیلیٹی سٹور تک پہنچنے کی سکت رکھتے ہیں اور نہ ہی ان کے پاس خریداری کیلئے مناسب پیسے ہیں، اسلیئے یہ لوگ حقیقی معنوں میں مستحق ہوتے ہوئے بھی محروم رہ جاتے ہیں- ان لوگوں تک حکومتی سبسڈی کا کوئی فائدہ نہیں پہنچتا-
حکومت کے ماتحت اداروں کی کارکردگی نہایت غیر تسلی بخش ہے- کوئی ادارہ کرپشن سے پاک نہیں - ان حالات میں حکومت یوٹیلیٹی سٹورز ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اب احساس پروگرام جیسے اداروں پر جو خطیر رقم خرچ کر رہی ہے اس سے غربت میں تو کوئی کمی نہیں آ رہی البتہ بےکاری ، بے روزگاری اور کرپشن میں اضافہ ہو رہا ہے-

Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: