جگر کے امراض اور علاج Liver Problems and Treatment

  • Posted by Mian Zahoor ul Haq
  • at 12:41:00 AM -
  • 0 comments
 تعارف                       
 جگر جس کو عربی میں کبد اور انگریزی میں لیور کہتے ہیں ایک غدد یعنی گلٹی ہے جو انسانی جسم کے دیگر غدد کی نسبت سب سے بڑا ہوتاہے۔جگر ایک عضوِ رئیس ہے۔۔ جو جسم میں دائیں طرف پسلیوں کے نیچے معدہ کے اوپر رکھاہوا ہے۔
جگر کے دائیں حصے کے زیریں سطح پر اسکے سامنے کے کنارے کے ساتھ ایک دو انچ لمبی اور ایک انچ چوڑی ناشپاتی کی شکل کی تھیلی لگی ہوتی ہےجس کو پتہ (گال بلیڈر ) کہتے ہیں۔جگر جوصفرا پیدا کرتا ہے وہ اس تھیلی میں جمع ہوتا رہتا ہے۔ جگر اس وقت صفرا بناتا ہے جب اسکا فعل ہضم ختم ہو جاتا ہے۔یہی فاضل صفراپتہ سے گر کر غذا کو ہضم کرتا ہے اور دافع تعفن کا کم کرتا ہے۔دماغ ودل کی طرح جگر بھی ایک حیاتی عضو ہے۔اس کے افعال رک جانے کی وجہ سے فوراً  موت واقع ہو جاتی ہے۔ جس طرح دل اور دماغ اپنی اپنی ارواح رکھتے ہیں اس طرح جگر بھی روح طبعی کا مولد ہے اور تمام غدد کو روح طبعی پہنچاکر زندہ رکھتا ہے۔ بلغم وسودا اگر دماغ و قلب کی پیدا کردہ اخلاط ہیں تو جگر کی پیدا کردہ خلط صفرا ہے۔
جگر اسی صفرا کے ذریعے تمام غدودوں کو خوراک پہنچاتا ہے۔
 جگر کے افعال
جگر کے افعال میں ایک فعل صفرا پیدا کرناہے۔ صفرا ایک سیال رطوبت ہے۔ یہ غذا کے روغنی اجزاکو قابلِ ہضم وجذب بناتا ہے۔ صفرا تعفن و فساد کو روکتاہے اسلئے یہ آنتوں میں غذاکو متعفن نہیں ہونے دیتا۔
ہم جو بھی غذا باہر سے لیتے ہیں جگر اس کو ہضم و جذب کرکے خون میں ڈالتا رہتاہے یہی خون میں ڈالی ہوئی غذا خون کے ذریعے جسم کے زرہ زرہ تک پہنچتی ہے۔
جگر کے امراض کی علامات۔
بہت سے لوگ ایسے ہیں  جن کو جگر کا کوئی نہ کوئی مسئلہ ہوتا ہے اور اس کی علامات بھی موجود ہوتی ہیں لیکن وہ ان علامات کو عام علامات سمجھ کر نظر انداز کرتے رہتے ہیں اور اسطرح ان کی بیماری بڑھتی رہتی ہے اور ایک وقت ایسا آتاہے کہ فوری طور پر علاج کی ضرورت پڑجاتی ہہے۔ جگر کے امراض میں جو علامات جسم میں ظاہر ہوتی ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
متلی، قے، خوراک کا صحیح طور پر ہضم نہ ہونا۔ جسم میں گلٹیاں بن جانا۔  جسم میں خون کی کمی ہو جانا۔
جسم کی رنگت تبدیل ہو جانا۔ جسم پر بڑے بڑے داغ یا پیچز کابن جانا۔وینز میں سوزش پیدا ہوجانا۔
پیٹ میں اپھارہ ہونا، ۔ زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا۔ مریض زیادہ دیر تک ا بیٹھ کر کام نہیں کرسکتا۔ کمزوری محسوس کرنا۔
چکر آنا زیادہ دیرتک کھڑے نہ رہ سکنا۔ استسقا یعنی پیٹ میں پانی پڑجانا۔ مریض جب کچھ کھاتاہے تو وہ  پیٹ کوبھرا ہوا محسوس کرتاہےاوراس کو متلی شروع ہو جاتی ہےاور بعض اوقت متلی کے ساتھ خون بھی آتا ہے جس کی وجہ معدے اور غذا کی نالی میں زخم ہوجانا ہے۔
مریض کی شخصیت متا ثر ہوتی ہے اور وہ کنفیوز رہتاہے، قوتِ فیصلہ ختم ہو جاتی ہے اور جلدی پریشان ہو جاتا ہے۔ 
پرہیز اور غذا میں تبدیلی  کر کے ہم اپنے جگر کا علاج کرسکتے ہیں اور اسے مضبوط بنا سکتے ہیں۔
جگر کے فعل کو مضبوط بنانے کیلئے غذائیں اور ان کا استعمال۔
لہسن
لہسن کے زیادہ استعمال سے خون کی نالیوں میں سوزش پیدا نہیں ہوتی اور جسم میں گلٹیاں نہیں بنتی۔  آنتؤں کا فنکشن بہتر ہو جاتا ہے۔ آپ سالن میں لہسن کی مقدار بڑھا سکتے ہیں اور لہسن کے جوے کاٹ کر دوا کی طرح پانی کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں اس سے بلڈ پریشر بھی کنٹرول ہوجاتاہے اور جگر کی سستی بھی دور ہوجاتی ہے.
ہلدی
ہلڈی میں اینٹی تکسیدی، اینٹی کینسر اور اینٹی
سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ ہلدی جگر 
معدہ دل اور آنتوں کے امراض میں بھی مفید پائی                  گئی ہے۔یہ زخم کو جلد ٹھیک کرتی ہے ۔ نظامِ تنفس
کو درست کرتی ہے۔ قوتِ مدافعت بڑھاتی ہے۔ 
جلدی امراض کو ختم کرنے میں اہم رول اداکرتی 
ہے۔آپ ہلدی کوسالن میں ڈال کر استعمال کرسکتے 
ہیں اور دودھ میں ڈال کر بھی پی سکتے ہیں۔
مقدار خوراک ۔ ایک گرام سے تین گرام تک یومیہ۔

سبز چائے                                                                      

سبز چائے کا استعمال آپ کے دماغ کی کارکردگی کو
بڑھادیتاہے۔ 
جگر کے امراض کی علامات ختم ہونا شروع ہو جاتی 
ہیں۔جگر کو ایک خاص قسم کی طاقت ملتی ہے اور وہ 
خون  زیادہ بہتر طور پر فلٹر کرنے لگتا ہے ۔
ذیتون کا تیل                         
                           
چکوترا
Image result for chakotra images
 چکوترا ایک بہت ہی فائدہ مند پھل ہے۔ اس کا استعمال جگر کے فنکشن کو تیز کر دیتا ہے۔ خون بہتر طور پر فلٹر ہونے لگتا ہے۔ اگر چکوترے کا جوس ایک گلا س روزانہ استعمال کیا جائے تو اس سے جگر کے امراض کو ختم کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ چکوترے کا استعمال وزن کو بھی کم کرتا ہے۔ چکوترا روزانہ 500گرام تک کھایا جا سکتا ہے۔

زیتون کاتیل
زیتون انسانی صحت کیلئے بڑی کمال                               
کی چیزہے اوراللہ رب العزت کی بہت بڑی 
نعمت ہے۔ اس مرتبے والے پھل کی افادیت  کا 
اندازہ کریں کہ اللہ رب العزت نے قرآنِ پاک 
میں اس پھل کی قسم اٹھائی ہے ۔
زیتون کا تیل اس تعمال کرنے سے جگر کو ایک 
خاص قسم کی توانائی ملتی ہے جس سے جگر کے افعال بہتر ہو جاتے ہیں  اور جگر کے امراض کی علامات ختم ہونا  شروع ہو جاتی ہیں۔
زیتون کا تیل کولیسٹرول کم کرتا ہے۔
بلڈپریشر کونارمل کرتا ہے۔
زیتون کا تیل اینٹی سوزش خا صیت  کا حامل ہے۔ اس کے استعمال سے جسم میں سوجن یاسوزش پیدا نہیں ہوتی۔
وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔
دماغ کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
جلد اور بالوں کیلئے بہت مفید ہے۔
جسم کو کینسر سے محفوج رکھتا ہے۔




Author

Written by Admin

Aliquam molestie ligula vitae nunc lobortis dictum varius tellus porttitor. Suspendisse vehicula diam a ligula malesuada a pellentesque turpis facilisis. Vestibulum a urna elit. Nulla bibendum dolor suscipit tortor euismod eu laoreet odio facilisis.

0 comments: